گجرات میں چاندی پورم وائرس کا قہر، نو دنوں میں 11 بچوں کی اموات

نئی دہلی ،گودھرا، 18 جولائی:

گجرات میں ان نوں ایک انوکھی بیماری کا بچوں پر حملہ ہو رہا ہے۔جہاں بڑی تعداد میں بچے لقمہ اجل بن رہے ہیں۔یہ ایک وائرس ہے جس کا نام چاندی پورم وائرس انتطامیہ نے رکھا ہے۔اس وائرس کے مضر اثرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ  گزشتہ 9 دنوں میں 12 بچے اس مہلک وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 11 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بدھ کو گودھرا، گاندھی نگر اور مہسانہ میں ایک ایک بچے کی موت ہوئی۔ اب تک انتظامیہ کو کل 14 مشتبہ کیسز موصول ہوئے ہیں۔ راجستھان سے دو معاملے ہیں، جن میں ایک بچے کی موت ہوئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے ایک معاملے میں بچے کی حالت مستحکم ہے۔

گجرات کے   کے پنچ محل ضلع، وڈودرہ اور مہسانہ کے بعد اب گاندھی نگر میں بھی یہ وائرس پائے جانے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی ہے۔ گاندھی نگر میونسپل کارپوریشن علاقے میں چاندی پورم وائرس کا ایک مشتبہ کیس پایا گیا ہے۔ بدھ کو گاندھی نگر کے بھٹ ٹول ٹیکس کے قریب چھپرا واس میں ایک 15 ماہ کی لڑکی مشتبہ وائرس سے متاثر ہوئی تھی۔ بدھ کو علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ لڑکی کا نمونہ جانچ کے لیے پونے بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بدھ کو گودھرا کے وڈودرہ ایس ایس جی اسپتال میں ایک 4 سالہ بچی کی موت ہوگئی۔ مہسانہ کے ایک 1 سالہ لڑکے کی بھی بدھ کو احمد آباد سول اسپتال میں موت ہوگئی۔ اس وقت 6 بچے احمد آباد سول اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان میں سے 2 بچے احمد آباد کے چاندلوڈیا اور امباواڑی کے ہیں اور 4 بچے دوسرے اضلاع سے ہیں۔

چاندی پورم وائرس کے مشتبہ کیسز اب تک 9 اضلاع میں پائے گئے ہیں۔ ان میں سے 11 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ چاندی پورم وائرس کے سب سے زیادہ کیس، چار، سابر کانٹھا ضلع میں پائے گئے ہیں، جن میں دو بچوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اراولی ضلع میں تین معاملے ہیں جن میں سے تین کی موت ہو چکی ہے۔ مہی ساگر، راجکوٹ، مہسانہ، گودھرا اور گاندھی نگر میں ایک ایک کیس پایا گیا، جس میں ان تمام بچوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ کھیڑا میں ایک مشتبہ کیس میں ایک بچے کا علاج جاری ہے۔ دوسری طرف ایس ایس جی ہسپتال وڈودرا کے شعبہ اطفال سے گزشتہ 15 دنوں میں 7 بچوں کے نمونے جانچ کے لیے پونے بھیجے گئے ہیں۔

2 سے 9 سال کی عمر کے بچے شکار ہیں

ہمت نگر سول اسپتال میں پہلے کیس کی شناخت 27 جون 2024 کو راجستھان کے ادے پور ضلع کی کھیرواڈا تحصیل کے پیلیچا گاؤں کے ایک 4 سالہ لڑکے کی موت کے طور پر ہوئی تھی۔ اس کے بعد 5 جولائی کو اراولی ضلع کی بھیلوڈا تحصیل کے موٹا کنتھریا کی ایک 6 سالہ بچی کی موت ہو گئی۔ 9 جولائی کو، سابر کانٹھا ضلع کے کوڈاریا گاؤں کا ایک 5 سالہ لڑکا اور اراولی ضلع کے تانپور کا ایک 2 سالہ لڑکا ہلاک ہوا۔ اس طرح 17 دنوں کے اندر 4 بچوں کی موت ہو گئی۔

چاندی پورم وائرس کیا ہے

یہ اتنا خطرناک وائرس ہے، جو بچوں کے دماغ پر براہ راست حملہ کرتا ہے؟ اس کی وجہ سے دماغ میں سوجن آجاتی ہے۔ ابتدائی طور پر فلو کی علامات ظاہر ہوتی ہیں لیکن بعد میں بچہ سیدھا کوما میں چلا جاتا ہے۔ اس وائرس کا نام ایک گاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے، جو مہاراشٹر کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ پہلی بار اس وائرس سے متاثرہ بچے کا معاملہ 1965 میں سامنے آیا تھا۔ عام طور پر یہ وائرس 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے۔ یہ وائرس مچھروں اور بڑی مکھیوں سے پھیلتا ہے۔ یہ مکھیوں کی ایک قسم ہے جسے سینڈ فلائی کہتے ہیں جو کیچڑ میں پائی جاتی ہے۔ بارش کے موسم میں اس کی تعداد تیزی سے پھیلتی ہے۔