گجرات میں قبائلی خاتون پر درندگی، برنہ پریڈ کرائی گئی ، 12 گرفتار
ناجائز تعلقات کا الزام عائد کرتے ہوئے مرد اور خواتین پر مشتمل ہجوم نےدوڑا دوڑا کر مارا پیٹا اور بائک میں باندھ کر گھسیٹا
نئی دہلی ،یکم فروری :۔
گجرات کے داہود ضلع کے سنجیلی تعلقہ کے ایک دور افتادہ گاؤں میں میں ایک اندوہناک اور انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ روہنما ہوا ہے۔جاہں ایک 35 سالہ قبائلی خاتون کو ناجاز تعلقات کی شک کی بنیاد پر اس کے سسرال والوں نے اسے وحشیانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ برہنہ کیا اور دوڑا دوڑا کر پیٹا ۔یہی نہیں موٹر سائیکل سے گھسیٹ کر 800 میٹر تک لے گئے۔ حیران کن طور پر تشدد کرنے والے گروہ میں مرد وں کے ساتھ خواتین اور بچے بھی شامل تھے جو خاتون پر حملہ کر رہے تھے۔
اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تشدد کے دوران خاتون کو ہجوم نے بر ہنہ کر دیا اور وہ اپنی جان اور عزت بچانے کیلئے بھاگتی رہی اور لوگوں سے فریاد کرتی رہی مگر حیوان نما بھیڑ نےتشدد کم نہیں کیا۔اس بھیڑ میں خاتون کے سسرال کے لوگ پیش پیش تھے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی شروع کی ۔
رپورٹ کے مطابق داہود ضلع کی پولیس نے خواتین سمیت 12 افراد کو گرفتار کیا ہے اورگرفتار بچوں کو جووینائل جسٹس بورڈ کے پاس بھیج دیا ہے۔
ملزمان کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا کی 11 دفعات کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت اغوا، قید، خاتون کو چوٹ پہنچانے اور کپڑے اتارنے کے ارادے سے حملہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔بدھ کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، ہجوم کی قیادت خاتون کے سسر کے ساتھ خاندان کی خواتین رشتہ داروں نے کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق داہود کے ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر راجدیپ سنگھ زالا نے کہا کہ یہ واقعہ 28 جنوری کو پیش آیا جب خاتون کے سسرال والے مبینہ طور پر اسے ایک ساتھی گاؤں والے کے گھر سے گھسیٹ کر لے گئے، اور اس پر شوہر کی غیر موجودگی میںناجائز تعلقات کا الزام لگایا۔ افسر نے مزید کہا کہ خاتون کو کونسلنگ کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس کے زخموں کا بھی علاج کیا جا رہا ہے ۔اپوزیشن کانگریس اور اے اے پی نے اس واقعہ پر بی جے پی حکومت پر تنقید کی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اس واقعہ کو اندوہناک قرار دیا ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ یہ ویڈیو #منی پور کی نہیں بلکہ گجرات کے داہود کی ہے، ایک قبائلی خاتون کو برہنہ کرکے پریڈ کی گئی اور بے دردی سے مارا پیٹا گیا، یہ انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ بی جے پی حکومت ان ظالموں کے خلاف کب منہ کھولے گی؟
ایک اور صارف نے کہا، "گجرات کے داہود میں ہجوم کے ذریعہ ایک قبائلی خاتون کو برہنہ پریڈ کرنے اور بے دردی سے مارنے کا واقعہ شرمناک ہے۔ جس ملک کا صدر قبائلی طبقے سے آتا ہو وہاں قبائلیوں پر مظالم اپنے عروج پر ہوتے ہیں۔ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔