گجرات :مسلم نوجوانوں کی سر بازار پٹائی معاملہ میں پولیس افسروں کو سزا

گجرات ہائی کورٹ نے چار پولیس افسران کو قصور وار قرار دیتے ہوئے 14 دنوں کی سادہ قید کی سزا سنائی

گجرات،19اکتوبر :

گجرات  ہائی کورٹ نے گجرات پولیس کے 4 افسران کو توہین عدالت (سپریم کورٹ کے ڈی کے باسو رہنما خطوط کی خلاف ورزی) کا قصوروار پایا ہے۔ ہائی کورٹ نے جمعرات 19 اکتوبر کو انہیں 14 دن کی سادہ قید کی سزا سنائی۔ قصوروار پولیس اہلکاروں کو فوری گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ عدالت نے فی الحال اپنے فیصلے کو 3 ماہ کے لیے روک دیا ہے، تاکہ ملزم کو اس فیصلے کے خلاف اپیل کا موقع مل سکے۔

لائیو لاءکی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں کھیڑا ضلع میں مسلم نوجوانوں کو سرعام مارا پیٹا گیا تھا۔ لیکن اس سلسلے میں جسٹس اے ایس۔ سپاہیہ اور جسٹس گیتا گوپی کے تبصرے اہم ہیں۔ عدالت اس بات سے خوش نہیں ہے کہ وہ دن آ گیا ہے جب وہ ایسے احکامات جاری کر رہی ہے جس میں افسران کو سادہ قید کی سزا سنانے کا کہا جا رہا ہے۔

پولیس کے ذریعہ عوامی مار پیٹ کے عمل کو "غیر انسانی” اور "انسانیت کے خلاف عمل” قرار دیتے ہوئے بنچ نے یہ بھی کہا کہ تشدد یا تذلیل کی کارروائیاں جسمانی اور جذباتی نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔ گرفتار افراد کو زندگی کا حق حاصل ہے۔ جس میں عزت کے ساتھ جینے کا حق بھی شامل ہے اور کسی شخص کی گرفتاری پر اسے معطل نہیں کیاجاسکتا۔