گجرات: مسلم  طلبا کیلئے رمضان  میں  علیحدہ  ٹائمنگ کے معاملے پر  وشو ہندو پریشد چراغ پا، حکم واپس لینے کا مطالبہ

نئی دہلی ،03 مارچ :۔

  گجرات کے وڈودرا میں رمضان کے مہینہ کو لے کر دیے گئے ایک مبینہ حکم پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔مسلم بچوں کو راحت دینا وشو ہندو پریشد کو کیسے برداشت ہو سکتا ہے۔ چنانچہ  وشو ہندو پریشد کا کہنا ہے کہ وڈودرا پرائمری ایجوکیشن کمیٹی کی طرف سے مسلم بچوں کے لیے رمضان میں الگ ٹائمنگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ وی ایچ پی کارکنان اس معاملے کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں اور اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وی ایچ پی نے کہا ہے کہ اگر حکم واپس نہیں لیا جاتا ہے تو ہندو طلبا کو بھی اسی طرح کی راحت شراون اور نوراتر میں دی جائے۔وی ایچ پی نے وڈودرا مہا نگر پالیکا کو اپنا فیصلہ رد کرنے کیلئے کہا ہے۔

 میڈیا رپورٹوں کے مطابق   گجرات وی ایچ پی کے ترجمان جتندر راجپوت نے اس تعلق سے فیس بُک پر لکھا کہ، "وزیر اعلیٰ بھوپندر بھائی کی حکومت یو سی سی (یکساں سول کوڈ) نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے دوسری طرف وڈودرا ایجوکیشن کمیٹی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں کسی خاص مذہب کے لیے خاص سرکلر جاری کیا جا رہا ہے۔

وی ایچ پی کا کہنا ہے کہ یہ قدم ہندو طلبا کیلئے تعصب پر مبنی ہو سکتا ہے اور اس سے سماج میں نفرت بڑھ سکتی ہے۔ وی ایچ پی کارکنان نے تعلیمی محکمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر از سر نو غور کریں اور تمام طلبا کے لئے مساوی مواقع کو یقینی بنائیں۔

 اس درمیان وی ایچ پی  کے ترجمان ہتیندر رجپوت نے فیس بک پر لکھا کہ وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی کی حکومت یو سی سی نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور وہیں دوسری طرف وڈودرہ ایجو کیشن کمیٹی نے ایجو کیشن محکمہ میں مذہب کی بنیاد پر خوشامد کو بڑھانے والا سرکلر جاری کیا ہے۔حکومت کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ منہ بھرائی کی مخالفت اس کی طاقت کامرکز ہے۔

واضح رہے کہ میونسپل پرائمری تعلیمی کمیٹی کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے، "چونکہ رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے، جن اسکولوں میں مسلم طبقہ کے بچوں کی تعداد زیادہ ہے ان کے لیے وقت میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ اسے یکم مارچ 2025 سے رمضان کے دوران نافذ کیا جائے گا۔”