گجرات :مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کی اپیل کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم

گزشتہ سال پاٹن کے بلیسانہ گاؤں میں ہندوتو گروپ نے باقاعدہ ویڈیو پیغام کے ذریعہ مسلمانوں سے کرایہ کا مکان خالی کرانے اور دکانوں سے سامان نہ لینے کی پیل کی تھی ،کورٹ نے ایک سال بعد پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا

نئی دہلی ،یکم اگست :۔

گجرات کے پاٹن کی ایک عدالت نے ہندوتو گروپ کے ذریعہ مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔اس میں متعدد افراد شامل ہیں ۔ ان لوگوں نے گزشتہ سال جولائی میں ایک فساد کے بعد سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی ۔اس اپیل کے بعد مسلمانوں کو زبر دست روزگار کا نقصان ہوا تھا۔بڑی تعداد میں مسلمان گاؤں چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق مجسٹریٹ ایچ پی جوشی نے بلیسانہ گاؤں میں متعدد مسلمانوں کے روزگار چھن جانے اور کچھ لوگوں کے ذریعہ گاؤ ں چھوڑ کر چلے جانے کی بات سامنے آنے کے بعد پولیس کو اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ گاؤں ک ہی مقبول حسین شیخ نامی شخص کے الزام پر تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پولیس نے ان کی شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی ۔مجسٹریٹ جوشی نے اس سلسلے میں پولیس کو نفرت اور فرقہ وارانہ دشمنی کو بڑھانے ، مجرمانہ سازش اور ایک کامن ایجنڈے کو آگے بڑھانے سے متعلق دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 جولائی 2023 کو بلیسانہ گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد شیخ نے 8 ستمبر2023 کو پاٹن ایس پی کے پاس اپنی شکایت درج کرائی تھی ۔ شکایت میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک ویڈیو میں پٹیل برادری کے کچھ لوگوں کو دیگر گاؤں والوں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شیخ کے مطابق پٹیلوں نے گاؤں کے بازار میں کرائے کی دکانوں سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لئے معاہدہ ختم کرکے ان کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔

شیخ مقبول کے مطابق پولیس نے ان کی شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی اس لئے مجبوراً انہیں کورٹ کار دروازہ کھٹکٹانا پڑا۔کورٹ نے جب بلیسانہ پولیس کو جانچ کا حکم دیا تو پولیس نے معاملے کو بند کرنےکی سفارش کی تھی ۔اس پورے معاملے کو معمولی نوعیت کا بنانے کی کوشش کی تھی ۔حالانکہ کورٹ نے پولیس کی رپورٹ پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے شکایت کنندہ کی بات کو سنا اور حکم صادر کیا۔