گجرات فسادات : نرودا گاؤں قتل عام معاملے میں مایا کوڈنانی سمیت تمام ملزمین عدالت سے بری
نئی دہلی،20اپریل :۔
گجرات میں ہوئے 2002 مسلم کش فسادات کے معاملے میں تمام ملزمین ایک ایک کر کے عدالت سے بری کئے جا رہے ہیں ۔اور جنہیں سزا ہوئی ہے انہیں حکومتیں خصوصی مراعات دے کر قبل از وقت رہا کر رہی ہیں۔تازہ معاملے میں 2002 کے گجرات فسادات کے دوران نرودا گاؤں کے قتل عام کے معاملے میں عدالت نے تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ احمد آباد کی خصوصی عدالت میں اس معاملے کی سماعت چل رہی تھی۔قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں بابو بجرنگی اور مایا کوڈنانی بھی ملزم تھے۔ مایا کوڈنانی گجرات حکومت میں وزیر رہ چکی ہیں۔ بتا دیں کہ اس واقعے میں 11 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔ وزیر داخلہ امت شاہ 2017 میں م کوڈنانی کے دفاعی گواہ کے طور پر پیش ہوئے تھے۔ بری ہونے والوں کے وکیل نے آج عدالت کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ ہم فیصلے کی کاپی کا انتظار کر رہے ہیں۔دریں اثنا شکایت کنندہ کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
بتادیں کہ مایا کوڈنانی کو نرودا پاٹیہ فسادات کے معاملے میں بھی قصوروار ٹھہرایا گیا تھا جس میں 97 لوگ مارے گئے تھے اور انہیں 28 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ بعد میں انہیں گجرات ہائی کورٹ سے راحت ملی۔
واضح رہے کہ احمد آباد کے نرودا گاؤں میں 28 فروری کو پیش آئے واقعے کے چھ سال بعد سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جانچ ایس آئی ٹی کو سونپی گئی تھی۔ اس کیس کی سماعت 2009 سے شروع ہوئی تھی۔ اس معاملے میں 187 لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔ جبکہ 57 عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے، اس کیس کی سماعت 13 سال سے جاری تھی۔