گجرات :سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ پر فرقہ وارانہ تصادم ،متعدد زخمی
نئی دہلی،18جولائی:۔
گجرات کے پاٹن ضلع میں سوشل میڈیاپر قابل اعتراض پوسٹ پر فرقہ وارانہ تصادم کی اطلاعات ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ اس معاملے میں دس لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ گزشتہ 16 جولائی کی رات گجرات کے پاٹن ضلع کے بالیسانہ قصبے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ منگل کو پولیس کی رپورٹوں کے مطابق، اس واقعے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے، اور اب تک دس افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔حالانکہ اس سلسلے میں پولیس حکام نے سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں کوئی انکشاف نہیں کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق بالی ووڈ فلم دی کیرالہ اسٹوری سے متعلق ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بالیسانہ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر جے ایس چودھری نے فرقہ وارانہ تصادم کے بعد دونوں فریقوں کی جانب سے دس افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے ۔ پیر کو آٹھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ دو، بشمول ایک کرش پٹیل کو منگل کو گرفتار کیا گیا ۔ ملزمان پر درج مقدمات کے مطابق ہنگامہ آرائی، حملہ، اقدام قتل سمیت دیگر الزامات کا سامنا ہے۔ تفتیش کے مطابق پولیس نے بالیسانہ کے مسجد چوک علاقے میں گشت کی، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ اس سلسلے میں ایک ویڈیو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے کے پانڈیا نے بتایا کہ حالات قابو میں ہیں۔
پانڈیا نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ سے قصبے کے کچھ لوگ ناراض تھے ۔ یہ پوسٹ بالآخر اتوار کی رات فرقہ وارانہ تصادم کا باعث بنی۔ تصادم میں آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ ہم نے دونوں طرف سے شکایات درج کی ہیں۔
عارف شیخ کی طرف سے درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق، اس پر اور اس کے چچا الیاس شیخ پر کرش پٹیل اور نیمیش پٹیل نے حملہ کیا، حالانکہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ پر سمجھوتہ ہو چکا تھا۔
عارف شیخ نے دعویٰ کیا کہ پٹیل برادران نے ان پر اسٹیل راڈ سے حملہ کیا اور پتھر بھی مارے۔دریں اثنا دوسرے فریق کی طرف سے بھی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جس کے مطابق شیخ برادران نے ان پر جان لیوا حملہ کرنے کی کوشش کی۔ پٹیل کی ایف آئی آر کے مطابق، یہ حملہ گاؤں کے ایک نوجوان کی طرف سے اپ لوڈ کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد کیا گیا ۔ اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات جاری ہے اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔