گجرات: سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو 28 سال پرانے معاملے میں 20 سال قید کی سزا
راجستھان کے ایک وکیل کو غلط طریقے سے پھنسانے کے الزام میں پالن پور کورٹ نے بدھ کو انہیں مجرم قرار دیا تھا
پالن پور، 28 مارچ :
گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو بناس کانٹھا ضلع کے پالن پور کی دوسری ایڈیشنل سیشن عدالت نے 20 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے بدھ کو ایک دن پہلے بھٹ کو مجرم قرار دینے کے بعد سزا محفوظ کر لی تھی۔ بھٹ اس وقت پالن پور سب جیل میں بند ہیں۔ جمعرات کو انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں سزا سنائی گئی۔ سنجیو بھٹ پر تقریباً 28 سال پرانے کیس میں پالن پور کے ہوٹل میں راجستھان کے ایک وکیل کو غلط طریقے سے پھنسانے کے لیے وکیل کے کمرے میں منشیات رکھنے کا الزام تھا۔
سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کے خلاف 30 اپریل 1996 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کیس کے مطابق، ایک وکیل سمیر سنگھ راجپوروہت کی اطلاع پر پالن پور کے لاجونتی ہوٹل پر افیون کی کھیپ لانے کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا۔ یہاں سے ایک کلو 15 گرام افیون برآمد ہوئی۔ پولیس نے راجستھان کے پالی ضلع کے وکیل سمیر سنگھ راجپوروہت کو افیون کی برآمدگی کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں وکلا نے اس کیس کے حوالے سے کافی احتجاج کیا اور اس سارے معاملے کو وکیل کو پھنسانے کی سازش قرار دیا۔ اس معاملے کی جانچ سی آئی ڈی کرائم نے کی تھی اور سال 2018 میں سی آئی ڈی کرائم نے پالن پور کے اس وقت کے پی آئی بشمول سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو وکیل کے کمرے میں منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
گجرات ہائی کورٹ نے بھی سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو 9 جنوری 2024 کو حراست میں موت کے معاملے میں جام نگر سیشن کورٹ کی طرف سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ 1990 کے مقدمے میں پہلی سیشن عدالت نے بھٹ کو سزا سنائی تھی۔ سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ نے جام نگر میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹنے کے بعد دہشت گردی اور خلل ڈالنے والی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (ٹاڈا) کے تحت تقریباً 133 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔