گجرات حکومت کی منمانی،بلڈوزر کیخلاف آواز اٹھانے والے کانگریس رہنما کا گھر منہدم کر دیا
گجرات کانگریس کے سینئر یوتھ رہنما کیل دیسائی نے کہا کہ گجرات حکومت نے مجھے اس لئے نشانہ بنایا ہے کیونکہ میں لوگوں کے گھروں کو بچانے کیلئے لڑتا رہا ہوں،لیکن میں ڈرنے والا نہیں ہوں
نئی دہلی ،27 جنوری :۔
گجرات حکومت کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے نام پر مسلمانوں کے گھروں اور بستیوں پر بلڈوزر کی کارروائی اب معمول بنتی جا رہی ہے،سومناتھ میں مندر کی توسیع کے نام پر پوری مسلم بستی کو یکسر منہدم کر دیا گیا ۔جہاں برسوں پرانی مساجد اور درگاہوں کو بھی ملیامیٹ کر دیا گیا ۔ بلکہ اب تو حکومت ان رہنماؤں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے جو اس کارروائی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں یا عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔تازہ معاملہ کانگریس کےنوجوان رہنما اور ریاستی ترجمان کپل دیسائی کا ہے۔جہاں گجرات حکومت نے کپل دیسائی کے گھر کو ایک مختصر نوٹس کے بعد منہدم کر دیا ۔ چونکہ کپل دیسائی ایک لمبے عرصے سے ان افراد کی قانونی امداد کر رہے ہیں جن کے گھروں کو منہدم کیا گیا اور جنہیں انہدامی کارروائی کا نوٹس دیا گیا ۔
ایک ویڈیو پیغا م میں کانگریس رہنما کپل دیسائی نے بتایا کہ گجرات حکومت نے میرے گھر کو ایک دن کے مختصر نوٹس کے بعد منہدم کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یہاں سے سڑک نکلے گی ۔جبکہ کپل دیسائی کا کہنا ہے کہ ایک سڑک میرے گھر کے سامنے ہیں جبکہ دوسری سڑک میرے گھر کے پیچھے ہے اس کے باوجود وہ تیسری سڑک میرے گھر کے اندر سے نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جبکہ یہ سڑک محض پانچ گھر کے بعد ختم ہو رہی ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ یہ گجرات حکومت کی تانا شاہی ہے ،وہ منمانی طریقے سے کسی کے بھی گھر کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ میرے گھر کو صرف اس لئے نشانہ بنایا گیا ہے کہ میں بلڈوزر کارروائی کے خلاف لڑتا رہا ہوں اور حکومت کی اس تانا شاہی کے شکار عوام کی مدد کرتا رہا ہوں ۔لوگوں کے گھروں کو بچانے کیلئے لڑتا رہا ہوں ۔ ان افراد کیلئے لڑتا رہا ہوں جن کے 50-60 سال پرانے گھروں کو ایک دن کا نوٹس دے کر منہدم کر دیا گیا۔
کپل دیسائی نے کہا کہ یہ گجرات حکومت کی مجھے ڈرانے کی کوشش ہے لیکن میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔ میں کل بھی عوام کے لئے حکومت کی غیر قانونی انہدامی کارروائی کے خلاف کھڑا تھا اور آئندہ بھی کھڑا رہوں گا۔میرے گھر پر انہدامی کارروائی حکومت کا ایک بزدلانہ عمل ہے۔اس بزدلانہ عمل سے میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔اس سے پہلے بھی میرے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں اور مجھے خاموش کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن نہ میں پہلے ڈرا تھا اور نہ اب ڈروں گامیں لوگوں کیلئے لڑتا رہوں گا۔