گجرات :اچھے کپڑے اور چشمہ لگانے پر دلت نوجوان کی پٹائی

بد معاشوں نے دلت نوجوان کو بچانے آئی ماں کو بھی زدو کوب کیا،کپڑے پھاڑنے کی کوشش کی،سات ملزمین کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج

نئی دہلی،02 جون:۔

آج ملک جتنا بھی ترقی یافتہ ہونے کا دعویٰ کرے ، تمام طبقات کے درمیان مساوات اور برابری کا نعرہ لگایا جائے لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے ۔آج بھی ملک میں ایسے طبقات موجود ہیں جو دلتوں کو اپنے پیر کی جوتی کے برابر سمجھتے ہیں ۔آئے دن ایسے واقعات  رپورٹ ہوتے ہیں جہاں اونچی ذات کے لوگوں کے ذریعہ دلتوں پر مظالم کئے جاتے ہیں ،انہیں کرسی پر بیٹھنے ،مندر وں میں داخل ہونے یا شادی میں گھوڑی پر چڑھنے کی اجازت نہیں ہے ۔گجرات میں اسی طرح کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک دلت نوجوان کے ذریعہ اچھا کپڑا اور کالا چشمہ پہننا اونچی ذات کے لوگوں کو پسند نہیں آیا اور انہوں نے  اچھے کپڑے پہننے کی بنیاد پر اس دلت نوجوان اور اس کی ماں کو زدوکوب کیا ۔

رپورٹ کے مطابق معاملہ بناس کانٹھا ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے دلت نوجوان کو صرف اس لیے مارا کہ اس نے اچھے کپڑے اور چشمہ پہن رکھا تھا۔ الزام ہے کہ جب نوجوان کی ماں اسے بچانے آئی تو بدمعاشوں نے اسے بھی مارا پیٹا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اس معاملے میں سات لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ بناس کانٹھا ضلع کے پالن پور تعلقہ کے موٹا گاؤں سے متعلق ہے۔ متاثرہ  نوجوان کا نام جگر شیخالیہ ہے۔

جگر نے پولیس کو اپنی شکایت میں بتایا کہ منگل 30 مئی کی صبح وہ اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا۔ اس کے بعد ایک ملزم اس کے پاس آیا، جگر کو مبینہ طور پر گالیاں دیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ الزام کے مطابق اس نے جگر سے کہا کہ-تم آج کل بہت اونچا اڑنے لگے ہو۔

جگر نے بتایا کہ اسی رات جب وہ مندر کے باہر کھڑا تھا تو لاٹھیوں سے لیس چھ ملزمان نے اسے دوبارہ دھمکیاں دیں۔ جگر  سے کہا کہ  اس نے اچھے کپڑے اور چشمہ کیوں پہن رکھا ہے۔ الزامات کے مطابق تبھی انہوں نے جگر کو مارنا شروع کر دیا۔ جگر کے مطابق جب اس کی ماں اسے بچانے آئی تو ملزمان نے اسے بھی مارا۔ پولیس نے بتایا کہ جگر کی شکایت میں اس نے کہا ہے کہ ماں کے کپڑے پھاڑنے کی بھی کوشش کی گئی۔اس وقت متاثرہ نوجوان اور اس کی ماں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

گڑھ پولیس اسٹیشن میں سات ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ہنگامہ آرائی، غیر قانونی اجتماع، خاتون  کو مجروح کرنے، چوٹ پہنچانے، گالی گلوج کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ سے متعلق دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔