گجرات: اسکول کے نصاب میں شری مد بھگوت گیتا شامل،حکومت نے کیا لانچ
گیتا کے شلوک کا گجراتی میں ترجمہ، تصویری کتاب تیار،۔نئے تعلیمی سیشن سے کلاس 6-8 کے نصاب میں شامل کیا جائے گا
نئی دہلی ،گاندھی نگر، 23 دسمبر ۔
مرکز میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے بعد مقامات کے نام کے ساتھ ساتھ نصابی کتابوں کے مواد کو بھی بھگوا کرنے کی مہم تیز ہوئی ہے ۔اس سلسلے میں این سی ای آرٹی کے ذریعہ اسکولی کتابوں کے نصاب میں تبدیلی کے اعلان کے ساتھ ریاستی سطح پر بھی تعلیمی مواد کے بھگوا کرن کی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کا سلسلہ شروع ہو گیاہے ۔
رپورٹ کے مطابق گجرات میں اسکولوں کے نصاب میں اب بھگوت گیتا کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گیتا جینتی کے موقع پر ریاستی حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ریاست کے اسکولی نصاب میں شری مد بھگود گیتا کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں میں 6ویں سے 8ویں کلاس میں گیتا پڑھائی جائے گی۔
گیتا جینتی کے موقع پر ریاستی وزیر تعلیم کبیر بھائی ڈنڈور اور ریاستی وزیر پرفل پنسیریا نے اس سلسلے میں جانکاری دی۔ دونوں وزرا نے کہا کہ بچوں کی زندگیوں میں شری مد بھگود گیتا کے اصولوں اور اقدار کو شامل کرنے کے لیے اسے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسے نئے تعلیمی سیشن سے تمام سرکاری اسکولوں میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کے نصاب میں شامل کیا جائے گا۔ اس کا امتحان بھی لیا جائے گا۔
ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کی طرف سے جمعہ کو گیتا جینتی کے موقع پرگیتا کے شلوک ، گجراتی ترجمہ اور گیتا کی تصویری کتاب پر مشتمل کتاب جاری کی گئی۔ آنے والے دنوں میں گیتا کے پارٹ 1، 2 اور 3 بچوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل این سی ای آر ٹی نے حکومت کی منشا کے مطابق نصاب میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے ۔تاریخی کتابوں کے مختلف ابواب کو حذف کرنے اور کچھ دیگر مواد کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کئے جانے کے اعلان کے بعد تنازعہ بھی شروع ہوا تھا۔