گجرات:مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر معاملے میں کاجل ہندوستانی پر ایف آئی آر
وشو ہندو پریشد کے ہندو سمیلن پروگرام میں مسلم خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو بھڑکایا
نئی دہلی ،04اپریل :۔
سپریم کورٹ کی تنبیہ اور ریاستی حکومتوں کو پھٹکار کے باوجود اشتعال انگیز تقریر اورمسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے ۔بلکہ ان بیانات کی وجہ سے پر تشدد اور فرقہ وارانہ فسادات رونما ہو رہے ہیں ۔گزشتہ روز رام نومی کے موقع پر ملک بھر میں کئی مقامات پر تشدد کی واردات سامنے آئی ۔ بہار اور مغربی بنگال کے کچھ اضلاع میں صورتحال اب بھی سنگین ہے۔دریں اثنا گجرات میں بھی کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات ہوئے۔ گجرات کے اونا میں ایسے ہی ایک پرتشدد تصادم کی وجہ ایک اشتعال انگیز تقریر بتائی جا رہی ہے۔ جس کا الزام کاجل ہندوستانی پر ہے۔
الزام ہے کہ خود کو سماجی کارکن بتانے والی کاجل ہندوستانی نے وشو ہندو پریشد کے پروگرام کے دوران مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی خاص طور پر کاجل ہندوستانی نے اس موقع پر مسلم خواتین کے سلسلے میں متعدد قابل اعتراض تبصرے کئے ۔ جس کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کیا۔ اب پولیس نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کاجل ہندوستانی کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے حوالے سے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رام نومی کے موقع پر 30 مارچ کو اونا میں وی ایچ پی کی جانب سے ایک ‘ہندو سمیلن’ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں شرکت کے لیے کاجل ہندوستانی بھی آئی تھیں۔ الزام ہے کہ اس دوران کاجل نے مسلمانوں کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہیں۔ خاص طور پر مسلم خواتین کے بارے میں۔ جس کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر وائل کاجل ہندوستانی کی تقریر میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے کہ وہ بھگو جھنڈا اٹھائے ہندو نوجوانوں کے ایک بڑے مجمع سے خطاب کر رہی ہیں اور مسلم خواتین کو ہندونوجوانوں سے شادی کے فائدے گنا رہی ہیں اور مجمع کی جانب سے ان کی پر زور تائید کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گیرسومناتھ ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) شری پال شیشما کے مطابق، اس پورے معاملے میں 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ”ہم نے پورے معاملے کے بارے میں دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔ کاجل ہندوستانی کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے حوالے سے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری ایف آئی آر بھیڑ میں جمع لوگوں کے خلاف درج کی گئی ہے۔ پورے معاملے میں 50 سے 60 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور پولیس حراست میں لیے گئے لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔
کون ہیں کاجل ہندوستانی؟
کاجل ہندوستانی کا اصل نام کاجل سنگلا ہے۔ کاجل اصل میں راجستھان کے سروہی گاؤں کی رہنے والی ہیں۔ اس وقت وہ جام نگر اور احمد آباد میں رہتی ہیں۔ کاجل ہندوستانی کھل کر بھارت کو ہندو راشٹربنانے کی بات کرتی ہیں اور مسلسل مسلمانوں کے خلاف خاص طور پر مسلم خواتین کے خلاف بیانات دیتی ہے۔ ان کے پروگراموں میں شدت پسند ہندوؤں کا کافی ہجوم ہوتا ہے، جس کی ویڈیوز وہ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر لگاتار پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔