گائے اسمگلر کے شبہ میں گؤ رکشکوں کو گولی مارنے کا اختیار کس نے دیا ؟
نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ گائے اسمگلنگ کے شبہ میں طالب علم آرین مشرا کا قتل ،مقتول کے والد نے اٹھائے سوال ، تیس کلو میٹر تک تعاقب کے بعد ماری گولی ، 5 نام نہاد گئو رکشک گرفتار
نئی دہلی ،فرید آباد03 ستمبر :۔
ہریانہ میں نام نہاد گؤ رکشکوں کی دہشت گردی زور و شور سے جاری ہے۔ آئے دن یہ کسی نہ کسی کو نشانہ بناتے ہیں اور حملہ کرتے ہیں ۔ خاص طور پر ان کے نشانے پر مسلمان ٹرک ڈرائیور ہوتے ہیں ۔وہ مویشیوں کو لے جانے والے ٹرکوں سے وصولی کرتے ہیں اور اور نہ دینے پر گائے اسمگلنگ کا الزام لگا کر حملہ کرتے ہیں ۔حکومت اور پولیس کی شہ پر انکے حوصلے بلند ہیں ۔ اب وہ محض شک کی بنیاد پر روکتے ہی نہیں بلکہ گولی مارنے جیسے اقدامات بھی کرنے لگے ہیں ۔تازہ معاملہ میں ان نام نہاد گؤ رکشکوں نے گؤ اسمگلر کے شبہ میں ایک ہندو پنڈت طالب علم آرین مشرا کو گولی مار دی ۔رپورٹ کے مطابق گؤ رکشکوں نے آرین مشرا کی گاڑی کا تعاقب کیا اور گائے اسمگلر کے شبہ میں صرف روکا نہیں بلکہ گولی مار دی ۔ مقتول طالب علم کے والد نے اس واقعہ پر سوال اٹھایا ہے اور کہا کہ ان گؤ رکشکوں کو کس نے یہ اختیار دیا کہ وہ گائے اسمگلر کے شبہ میں گولی ماریں ۔کیا نریندر مودی نے یہ اختیا دیا ہے تو کیوں؟اس سلسلے میں پولیس نے پانچ نام نہاد گؤ رکشکوں کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تفصیلی خبر یہ ہے کہ دہلی آگرہ قومی شاہراہ پر واقع گدپوری کے قریب طالب علم آرین مشرا کو گولی مار دی گئی ۔ 23 اگست کی رات ملزم گئو رکشکوں کو شبہ تھا کہ ڈسٹر اور فارچیونر کاروں میں گئو اسمگلر گھوم رہے ہیں۔ چنانچہ گئو رکھشکوں نے کار کا تعاقب کرنا شروع کیا اور بعد میں فائرنگ کر دی۔ ہائی وے کے گدپوری ٹول پر گئی فائرنگ کے نتیجہ میں کار کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا اور گولی ڈرائیور کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھے آرین مشرا کی گردن پر جا لگی۔کہا جا رہا ہے کہ تقریباً 30 کلو میٹر تک کار کا تعاقب کیا گیا۔ اس کے بعد گولی ماری گئی ۔
اس کے بعد کار ڈرائیور ہرشیت نے کار روک دی۔ ملزمان نے دوسری گولی آرین کے سینے پر ماری۔ اس کے بعد ملزمان نے دیکھا کہ گاڑی میں لڑکوں کے ساتھ دو خواتین بھی ہیں، تو انہیں احساس ہوا کہ غلط فہمی میں کسی اور کو گولی مار دی، جس کے بعد وہ موقع سے فرار ہو گئے۔ واقعے کے دوسرے دن 24 اگست کو آرین کی ایک نجی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔
قتل کیس میں پولیس نے 5 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان کی شناخت انیل کوشک، ورون، کرشنا، سورو اور آدیش کے طور پر ہوئی ہے۔ س معاملے میں متوفی آرین کے والد نے پولیس کو تحریری شکایت دی جس کے بعد ان ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔ آرین مشرا کے والد نے گؤ رکشکوں کے ذریعہ اسمگلر سمجھ کر گولی مارے جانے پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس میں چار لوگ سوار تھے تو صرف آرین کو گولی کیوں لگی ؟ ایک گولی کی بجائے دو دو گولی لگی ہے۔
کرائم برانچ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ٹیم نے انیل کوشک سے پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ گائے کے اسمگلر فارچیونر اور ڈسٹر گاڑیوں میں آتے ہیں اور ریکی کرتے ہیں۔ اس کے بعد جانوروں کو کینٹر میں لادا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے 23 اگست کی رات چاروں ایک سوئفٹ کار میں اسمگلروں کی تلاش کے لیے نکلے تھے۔