کیرالہ:1200 مندروں میں آر ایس ایس کارکنان کے داخلہ پر پابندی عائد
تراونکور دیوسوم بورڈ نے آر ایس ایس کے کسی بھی رکن کے مندروں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ، ہندوتوا تنظیم کا اظہارِ ناراضگی
نئی دہلی ،25اکتوبر :۔
کیرالہ میں ریاستی حکومت آر ایس ایس کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو لے کر فکر مند ہے ۔گزشتہ ایک برس سے مندروں میں آر ایس ایس کی جانب سے ساکھا لگائے جانے کی کوششوں پر ریاستی حکومت پابندی عائد کرتی رہی ہے ۔ تازہ اطلاع کے مطابق اب ریاستی حکومت کے ماتحت ’تراونکور دیوسوم بورڈ‘ نے ایک ایسا فیصلہ لیا ہے جس نے ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کی ناراضگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ تراونکور دیوسوم بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ آر ایس ایس سے جڑا کوئی بھی شخص اب مندروں میں کام نہیں کرے گا۔ یعنی مندروں میں آر ایس ایس کی انٹری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد ہندوتوا تنظیم نے ریاست کی بایاں محاذ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریاست کے مندروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دراصل حال ہی میں کیرالہ ہائی کورٹ کی طرف سے شری سرکار دیوی مندر کو لے کر ایک حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ مندر احاطہ میں اسلحوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ چونکہ آر ایس ایس کی شاخہ مندروں میں لگتی تھی اور آر ایس ایس کارکنان اسلحہ کے ساتھ پروگرام منعقد کرتے تھے، اس لیے عدالت نے انھیں مندر سے دور رہنے کا حکم دیا تھا۔ اب تراونکور دیوسوم بورڈ نے اپنے ماتحت آنے والے سبھی 1200 مندروں میں آر ایس ایس کی انٹری پر پابندی لگا دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 20 اکتوبر کو تراونکور دیوسوم بورڈ کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا جس میں مندروں میں ’سرپرائز وزٹ‘ کی بات کہی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ جانچ کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس یا شورش پسند نظریہ ولی کوئی تنظیم مندروں میں اپنی شاخہ، اجتماعی پریکٹس، مباحثے یا اسلحہ کی ٹریننگ کر رہے ہیں یا نہیں۔ سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کئی شکایتیں ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ آر ایس ایس اور دیگر گروپوں نے کئی مندروں پر قبضہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ سرکلر جاری کرنے والا بورڈ ریاستی حکومت کے ماتحت آتا ہے اور اس بورڈ کے کنٹرول میں ریاست بھر کے تقریباً1200 مندر آتے ہیں ۔