کیرالہ: مندروں  میں ہتھیاروں کی ٹریننگ پر آر ایس ایس کو ہائی کورٹ کا نوٹس

نئی دہلی،21جون :۔

کیرالہ میں آر ایس ایس کی سر گرمیوں کو پھر ایک جھٹکا لگا ہے ۔ کیرالہ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز منگل (20 جون) کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ارکان کو ترواننت پورم میں سری سرکارا دیوی مندر کے احاطے میں غیر قانونی تجاوزات کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا۔

دی وائر کی  رپورٹ کے مطابق، آر ایس ایس کے ارکان مندر کے احاطے میں بڑے پیمانے پر ڈرل اور ہتھیاروں کی تربیت لے رہے تھے۔ کیرالہ ہائی کورٹ کے جسٹس انیل کے نریندرن اور جسٹس پی جی اجیت کمار کی بنچ نے اس معاملے پر ریاستی حکومت اور تراوانکور دیواسوم بورڈ سے جواب طلب کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ دو عقیدت مندوں اور مندر کے آس پاس کے رہائشیوں  کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس پر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ۔مقامی لوگوں نے درخواست میں   الزام لگایا گیا تھا کہ آر ایس ایس کے ارکان کی  مندر کے احاطے میں غیر قانونی قبضے اور ہتھیاروں کی ٹریننگ سے   مندر میں آنے والے عقیدت مندوں اور یاتریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

درخواست گزاروں نے کہا کہ آر ایس ایس کے ارکان مبینہ طور پر متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر مندر میں غیر قانونی سرگرمیاں  انجام دیتے ہیں۔ ان میں مندر کے احاطے کے اندر تمباکو کی مصنوعات کا استعمال بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے ارکان اپنی ماس ڈرل/ہتھیار  کی ٹریننگ کے دوران  زوردار نعرے لگاتے ہیں، جو مندر کے پرامن ماحول کو خراب کرتے ہیں۔انہوں نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مدعا علیہ افسران یا آر ایس ایس کے ارکان مندر کے احاطے کو صرف عقیدت اور پوجا وغیرہ  کے مقاصد کے لیے استعمال کریں ۔معاملے کی اگلی سماعت 26 جون کو ہوگی۔