کیرالہ: مندروں میں آر ایس ایس کی شاکھائیں لگانے پر پابندی
کیرالہ کے تراوانکور دیواسوم بورڈ نے سرکلر جاری کیا،خلاف ورزی کرنے پر مندروں کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا انتباہ
نئی دہلی ،23:۔
کیرالہ ریاست دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں کے لئے پہلے ہی آنکھ کا کانٹا بنا ہوا ہے ۔دریں اثنا کیرالہ میں مندروں کا انتظام و انصرام سنبھالنے والے بورڈ کا فیصلہ مزید ان کے لئے جھٹکا ثابت ہونے والا ہے۔بورڈ نے ریاست کیرالہ کے مندروں میں آر ایس ایس کی جانب سے لگائے جانے والے شاکھاؤں پر پابندی عائد کر دی ہے ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق کیرالہ میں مندروں کو چلانے والے ترا وانکور دیواسو م بورڈ نے 18 مئی کو ایک سرکلر جاری کیا۔ اس سرکلر کے مطابق آر ایس ایس کی جانب سے چلائے جانے والے شاکھاؤں پر اب اس کے تحت آنے والے تمام مندروں میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اگر اس کے تحت آنے والے مندروں میں آر ایس ایس کی سرگرمیاں ہوتی ہیں تو ان مندروں کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ2016 میں، تراونکور دیواسوم بورڈ نے بھی مندر کے احاطے میں آر ایس ایس کے ذریعہ ہتھیاروں کی تربیت پر پابندی لگانے کا ایک سرکلر جاری کیا تھا۔ بعد ازاں 30 مارچ 2021 کو دوبارہ سرکلر جاری کرکے حکم پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات دی گئیں۔ اس کے علاوہ، سرکلر میں مندر کے احاطے کو رسومات اور تہواروں کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنے سے منع کیا گیا ۔ واضح رہے کہ تراونکور دیواسوم بورڈ کیرالہ میں تقریباً 1248 مندروں کا انتظام و انصرام کرتا ہے۔
دریں اثنا کانگریس لیڈر اور ایوان میں قائد حزب اختلاف وی ڈی ستیسن نے بھی تراونکور دیواسوم بورڈ کے حکم کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی سرکلر کی حمایت کرتا ہوں۔ ایسا سرکلر 2021 میں بھی جاری کیا گیا تھا لیکن آر ایس ایس نے اس کی خلاف ورزی کی۔ آر ایس ایس لوگوں میں نفرت بڑھا رہی ہے، وہ لوگوں میں تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ مندر کے احاطے کو اس طرح کے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، یہ بہت مقدس جگہ ہے۔
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ کیرالہ میں 90 فیصد ہندو سنگھ پریوار کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مندروں کے اندر ہر قسم کی ڈرل اور دیگر سرگرمیاں بند ہونی چاہئیں۔ مندر عقیدت مندوں کی مشترکہ ملکیت ہیں۔