کیرالہ: اسکول میں کرسمس کی تقریب میں وی ایچ پی رہنماؤں کا ہنگامہ،شکایت کے بعد گرفتار
اسکول میں داخل ہو کر رہنماؤں نے توڑ پھوڑ کی اوردھمکی دی ،شکایت کے بعد تین مقامی رہنما گرفتار
نئی دہلی ،24 دسمبر :۔
کیرالہ کے پلکڑ میں تھاتھامنگلم کے گورنمنٹ بوائز اسکول میں کرسمس کی تقریبات میں وشو ہندو پریشد کے کارکنان نے خلل ڈالتے ہوئے توڑ پھوڑ کی ۔یہ معاملہ پیر کے روز کا ہے۔شکایت کے بعد پولیس نے تین مقامی رہنماؤں کوگرفتار کیاہے۔اسکول انتظامیہ نے اس واقعہ کے تعلق سے چتوڑپولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت 25 دسمبر کے پیش نظر متعدد اسکولوں میں کرسمس تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ دریں اثنا یہ اطلاعات بھی آ رہی ہیں کہ وشو ہندو پریشد اور اس سے متعلق شدت پسندوں ہندو تنظیموں کے کارکنان اسکولوں میں پہنچ کر کرسمس تقریبات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واقعہ جمعہ کو نالے پلی گورنمنٹ اپر پرائمری اسکول میں پیش آیا، جہاں طلباء اور اساتذہ اپنے سمسٹر امتحانات کے بعد تہواروں میں حصہ لے رہے تھے۔وی ایچ پی پلکڑ کے ضلع سکریٹری کے انیل کمار، ضلع سمیوجک سوساسنن اور نالے پلی پنچایت کے صدر کے ویلیودن نے مبینہ طور پر اسکول میں گھس کر تقریب کے انعقاد پر سوال اٹھایا اور اساتذہ کو زبانی دھمکی دی۔ وی ایچ پی کے ارکان نے اسکول سے سوال کیا کہ اسکول میں شری کرشنا جینتی کیوں نہیں منایا جاتا۔
اسکول انتظامیہ کی شکایت پر پولیس نےانہیں مذہب کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، مجرمانہ مداخلت اور دھمکی دینے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ مقامی عدالت نے انہیں ہفتہ کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور جارج کورین نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (ڈی وائی ایف آئی) اور یوتھ کانگریس کے اراکین نے بھی سانتا بن کر احتجاج کیا۔ وزیر اعلیٰ پنار ئی وجین نے کہا ہے کہ ایک خصوصی ٹیم کے ذریعہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔