کیجریوال کی ضمانت کا معاملہ:157 وکلاء کا سی جے آئی کو میمورنڈم
نئی دہلی،05 جولائی :۔
جیل میں بند دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو ضمانت نہ ملنے پر وکلا کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ انھوں نے چیف جسٹس آف انڈیا کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس جین کی عدالت میں کیجریوال کی ضمانت کا معاملہ تھا ان کے سگے بھائی ای ڈی کے وکیل ہیں اس لئے انہیں خود ہی اس کیس کی سماعت سے الگ کرلینا چاہئے تھا۔
خبر کے مطابق 157 وکلاء نے جمعرات (4 جولائی) کو چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک میمورنڈم بھیجا ہے۔ میمورنڈم میں وکلاء نے کہا ہے کہ کیس کی سماعت کرنے والے جج ای ڈی اور سی بی آئی کے کیسوں میں ضمانت کو حتمی شکل میں نمٹارہ نہیں کر رہے ہیں اورطویل تاریخیں دے رہے ہیں۔ میمورنڈم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کیجریوال کی ضمانت پر روک لگانے والے جسٹس سدھیر کمار جین کو اس کیس کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے تھا کیونکہ ان کے سگے بھائی ای ڈی کے وکیل ہیں۔
رپورٹ کےمطابق چیف جسٹس کو بھیجے گیے اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اے ایس جے نیائے بندو کی جانب سے اروند کیجریوال کے لیے ضمانت کا حکم منظور کیے جانے کے فوراً بعد راؤز ایونیو کورٹ کے ڈسٹرکٹ جج کی جانب سے ایک اندرونی انتظامی حکم جاری کیا گیا۔ اس حکم میں تمام تعطیلاتی عدالتوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ کسی بھی معاملے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیں گے اور صرف نوٹس جاری کریں گے۔ یہ میمورنڈم اس لیے اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اسے 20 جون کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مبینہ ایکسائز پالیسی بدعنوانی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جسٹس نیائے بندو کے ذریعے ضمانت دینے کے تناظر میں بھیجا گیا ہے۔ بعد میں ای ڈی کی اپیل پر دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت کے حکم پر روک لگا دی تھی۔