کیا مسلمان انسان نہیں ہیں؟ مسلمان کو کیوں ماروگے؟
نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ قتل کئے گئے آرین مشرا کی ماں کا درد ،جب معلوم ہوا کہ اسے مسلمان سمجھ کر مارا گیا ہے
نئی دہلی ،05 ستمبر :۔
کیا مسلمان انسان نہیں، کیا ہمارے بھائی نہیں؟ تم ایک مسلمان کو کیوں مارو گے؟،یہ سوال ہیں آرین مشرا کی ماں کے جس کو نام نہاد گؤ رکشکوں نے مسلمان سمجھ کر قتل کر دیا ۔جب آر ین مشرا کے والد جیل میں ملزم سے ملنے گئے اور انہوں نے پوچھا کہ تم نے آرین مشرا کو کیوں مارا تو اس کا ایک ہی جواب تھا کہ ہم نے سمجھا وہ مسلمان ہے۔ واضح رہے کہ 19 سالہ آرین مشرا کو ہندوتوا گروپ بجرنگ دل سے وابستہ افراد نے "گائے کا اسمگلر” اور مسلمان ہونے کے شبہ میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
آرین مشرا کی غمزدہ ماں نے روتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میرے بیٹے کو یہ سوچ کر گولی مار دی کہ وہ مسلمان ہے۔ کیا مسلمان انسان نہیں، کیا ہمارے بھائی نہیں؟ تم مسلمان کو کیوں مارو گے؟ مسلمان ہماری حفاظت کرتے ہیں،‘‘،ہمارے دکھ مصیبت میں ہماری مدد کرتے ہیں ،ہمارے پڑوس میں ہیں ۔
آرین کو 23 اگست کو ہریانہ کے پلو ل ضلع میں NH-19 پر گڈپوری ٹول پلازہ کے قریب سر اور دائیں کندھے میں گولی مار دی گئی۔نام نہاد گؤ رکشک اور بجرنگ دل کا کارکن انیل کوشک نے تقریباً 30 کلو میٹر تک پیچھا کیا اور آرین مشرا کے کندھے اور سینے میں گولی مار دی۔
آرین مشرا کی ماں اوما کا یہ بیان انیل کوشک کے مبینہ طور پر آرین کے والد سیانند مشرا کو بتانے کے بعد آیا ہے کہ ان کے بیٹے کا قاتل انیل کوشک آرین کو مسلمان سمجھ رہا تھا اور ‘اب ایک برہمن کو مارنے پر اسےپچھتاوا ہے۔’
آرین مشرا کے والد سیانند مشرا نے بتایا جو فرید آباد کی مقامی جیل میں انیل کوشک سے ملنے گئے تھے "انہوں نے (انل کوشک) کہا کہ وہ سمجھ رہا تھا کہ میرا بیٹا مسلمان ہے۔ اب اسے ایک برہمن کو مارنے کا افسوس ہے،‘‘ انہوں نے بتایا کہ "میں نے کوشک سے پوچھا، ‘تم ایک مسلمان کو کیوں مارو گے؟ صرف گائے کی وجہ سے؟’ آپ کار کے پہیے پر گولی مار سکتے تھے یا پولیس کو بلا سکتے تھے۔ قانون اپنے ہاتھ میں کیوں لو گے؟‘‘ کوشک کے پاس کوئی جواب نہیں تھا،‘‘ ۔
آرین اپنے دوستوں ہرشیت اور شینکی کے ساتھ 23 اگست کی آدھی رات کے قریب ایک ڈسٹر کار میں نوڈلس کھانے کے لیے باہر جا رہے تھے۔ملزم نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ کچھ "مویشیوں کے اسمگلر” ڈسٹر اور فارچیونر ایس یو وی کا استعمال کرتے ہوئے شہر میں ریکی کر رہے ہیں۔