کیا تم مجھے عتیق احمد کی طرح قتل کرناچاہتے ہو؟
رام پور میں سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کا رام پور میونسپلٹی کے میئر کے انتخابی اجلاس سے خطاب
نئی دہلی،30اپریل :
اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں سزا کے بعد ایم ایل اے کے طور پر نا اہل قرار دیئے گئے سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان ایک طویل وقفے کے بعد سیاسی اسٹیج پر نظر آئے ۔اس موقع پر انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں رام پور کے پر ہجوم انتخابی جلسے سے خطاب کیا اور جمع ہجوم سے پر جوش انداز میں سوال کیا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اور ان کے رشتہ داروں کو بھی الہ آباد کے سابق ایم پی عتیق احمد اوران کے بھائی کی طور پر قتل کر دیا جائے ۔
واضح رہے کہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعظم خان رام پور میونسپلٹی کے میئر کے عہدے کے لئے انتخاب لڑ رہی سماج وادی پارٹی کی امیدوار فاطمہ جبیں کے لیے مہم انتخابی مہم کے دوران جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔
خیال رہے کہ اعظم خان کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران رام پور ضلع کے انتظامی عہدیداروں، وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے الزامات پرسزا سنائی گئی تھی۔جس کے بعد ان کو ایم ایل اے کے لئے نا اہل قرار دیا گیا تھا ۔انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتوں پر سخت تنقید کی اور اپنے سیاسی مخالفین کو "سیاسی خواجہ سرا” قرار دیا۔
اطلاعات کے مطابق اعظم خان ان دنوں انتخابات کو لے کرفکر مند ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ رام پور کے کچھ مسلمان بھی بی جے پی کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے خطاب کے دوران انہوں نے لوگوں سے پوچھا کہ وہ ان کے لئے کیا کریں کہ تاکہ وہ ایس پی امیدوار کو ووٹ دے سکیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ تم مجھ سے اور میرے بچوں سے کیا چاہتے ہو؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ کوئی آئے اور ہمارے سر میں گولی مار دے؟ بس اتنا ہی رہ گیا ہے… انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین بچاؤ، قانون بچاؤ، تمہیں کچھ دینے کی ضرورت نہیں ہے، تمہیں صرف اپنی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ جہاں بھی آپ کو روکا جائے وہاں بیٹھیں اور پیچھے ہٹنے کے بجائے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔
اعظم خان نے کہا کہ رام پور ملک کی سب سے اہم سیاسی نشستوں میں سے ایک ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اپنی تقریر میں بھی اس سیٹ کار زکر کرتے ہیں ۔وزیر اعظم نے 150 کروڑ آبادی والے ہندوستان میں آپ کی رام پور اسمبلی سیٹ کا ذکر کیا ہے۔ یہ تمہاری حیثیت ہے۔ آپ سے بہت زیادہ خوف ہے، اور یہ خوف کسی ذات کا نہیں، نہ ہی میرے وزیر ہونے کا، نہ ہی میرے رکن اسمبلی یا ایم ایل اے ہونے کا، بلکہ یہ خوف ہے ہمارے اتحاد اور ہمارے درمیان کے اعتماد کا ۔ میں قانون ساز اسمبلی کا رکن رہوں یا نہ رہوں،یہ اعتماد بر قرار رہنا چاہئے ،چاہے جو کچھ بھی ہو جائے ۔
واضح رہے کہ یوپی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ 4 مئی کو ہوگی۔