کیا امام کعبہ رکھیں گےایودھیا مسجد کا سنگ بنیاد؟

بابری مسجد کے بدلے میں دھنی پور میں تعمیر کی جانے والی محمد بن عبد اللہ ؐ مسجد ہندوستان کی سب سے بڑی ہونے کی توقع،امام کعبہ کے ہاتھوں سنگ بنیاد رکھے جانے کا دعویٰ

نئی دہلی ،16دسمبر :۔

ایودھیا میں عالی شا ن رام مندر کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے ،آئندہ سال ہونے والے افتتاحی پروگرام کی تیاریاں جاری ہیں ۔دریں اثنا بابری مسجد کے بدلے میں دھنی پور میں تعمیر کی جانے والی مسجد پر بھی بحث جاری ہے ۔مسجد کی تعمیر کے نام پر ابھی ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی ہے ۔ اب اس سلسلے میں  دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس مسجد کا سنگ بنیاد امام کعبہ کریں گے ۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق  اتر پردیش کے ایودھیا ضلع کے دھنی پور میں محمد بن عبداللہ مسجد کا سنگ بنیاد امام کعبہ رکھنے والے ہیں۔ پیغمبر محمد بن عبداللہ کے نام سے منسوب یہ مسجد انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ کی جانب سے 2019 سے سپریم کورٹ کی ہدایات کی تعمیل میں مختص زمین پر تعمیر کی جائے گی۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، مسجد کا سنگ بنیاد وہ امام رکھیں گے جو مکہ کی مقدس مسجد، جسے امامِ حرم کے نام سے جانا جاتا ہے، میں نماز پڑھاتے ہیں۔مسجد کی تعمیر سپریم کورٹ کے 2019 کے بابری مسجد-رام جنم بھوم یکے فیصلے کے بعد ہو رہی ہے، جس نے ایودھیا میں سنی سنٹرل وقف بورڈ کو 5 ایکڑ زمین مختص کرنے کا حکم دیا تھا۔

2019 میں، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ "سنی سنٹرل وقف بورڈ کو 5 ایکڑ اراضی ایکوائر کی گئی زمین میں سے یا حکومت اتر پردیش کی طرف سے ایودھیا شہر کے اندر الاٹ کی جائے۔سنی سینٹرل وقف بورڈ کو الاٹ کی گئی مسجد کے لئے زمین دھنی پور  میں واقع ہے جوبابری مسجد کے اصل مقام سے تقریباً 22 کلومیٹر کے فاصلے پر  ہے۔یاد رہے کہ بابری مسجد کو  6 دسمبر 1992 کو المناک طور پر ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ منہدم کر دیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ یہ مسجد ایک یادگار عمارت  ہو گی، جو بھارت میں سب سے بڑی مسجد  کے طور پر جانی جائے گی۔

دریں اثنا ممبئی میں مقیم بی جے پی رہنما اور مسجد محمد بن عبداللہ کی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئر مین حاجی عرفات شیخ  نے کہا کہ ایودھیا میں نئی مسجد، ہندوستان کی سب سے بڑی ہوگی،اس  میں دنیا کا سب سے بڑا قرآن بھی ہوگا – 21 فٹ اونچا اور 36 فٹ چوڑاہوگا۔

29 جولائی 2020 کو انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن قائم کیا گیا تھا، نے ابتدائی طور پر ایودھیا مسجد اور کچھ مزید سہولیات کی تعمیر کا بیڑہ  اٹھایا تھا۔ تاہم، اس سال اکتوبر میں، ممبئی میں کئی سینئر علما اور فاؤنڈیشن کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کی ایک میٹنگ میں  مسجد کا نام مسجد محمد بن عبداللہؐ رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر پہلی اینٹ کے  علاوہ مسجد کا نیا ڈیزائن بھی جاری کیا گیا۔ شیخ نے کہا، "مسجد میں پانچ مینار ہوں گے جو اسلام کے پانچ ستونوں کی علامت ہیں – یعنی کلمہ، نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ۔

شیخ نے مزید کہا کہ وہ فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ہیں اور اب انہیں مسجد کی ترقیاتی کمیٹی کا سربراہ بھی بنا دیا گیا ہے۔ مسجد کے علاوہ اس کمپلیکس میں کینسر اسپتال، اسکول اور کالج، ایک میوزیم اور لائبریری اور ایک مکمل  ویجیٹرین بارچی خانہ بھی ہوگا جہاں آنے والوں کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔