کوویڈ 19: مرکز نے جزوی طور پر hydroxychloroquine اور paracetamol کی برآمد پر پابندی ختم کردی

نئی دہلی، اپریل 7: وزارت خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ مرکز نے کچھ ادویات اور دواسازی کی برآمد پر پابندی کو جزوی طور پر ختم کردیا ہے، جنھیں کوویڈ 19 کے علاج میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ ہندوستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پیراسیٹامول اور hydroxychloroquine مناسب مقدار میں "پڑوسی ممالک” کو برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ ہندوستان میں پیراسیٹامول اور hydroxychloroquine کے اسٹاک کی پوزیشن کی بیناد پر ہندوستانی کمپنیوں کو ان کے پہلے سے وعدوں کے مطابق برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ hydroxychloroquine ملیریا سے بچنے والی ایک دوائی ہے، جو کورونا وائرس کے مرض کا تجرباتی لیکن غیرتصدیق شدہ علاج ہے۔

وزارت نے میڈیا کے کچھ حصوں پر اس معاملے پر "غیرضروری تنازعہ” پیدا کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ وزارت نے کہا ’’کسی بھی ذمہ دار حکومت کی طرح ہماری اولین ذمہ داری بھی یہ یقینی بنانا ہے کہ ہمارے اپنے لوگوں کی ضرورت کے لیے ادویات کا مناسب ذخیرہ موجود ہو۔ اس کو یقینی بنانے کے لیے کئی دواسازی کی مصنوعات کی برآمدات کو محدود کرنے کے لیے کچھ عارضی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔‘‘

وزارت نے کہا کہ دوائیوں کی دستیابی کی تصدیق ہوگئی ہے اور بعد میں ان کی برآمدات پر پابندیاں ختم کردی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا ’’پیراسیٹمول اور hydroxychloroquine [ایچ سی کیو] کے حوالے سے، انھیں لائسنس یافتہ زمرے میں رکھا جائے گا اور ان کی مانگ کی پوزیشن پر مسلسل نگرانی کی جائے گی۔‘‘

وزارت نے کہا کہ وہ ان منشیات کی برآمد پر قیاس آرائیاں کرنے یا اس معاملے پر سیاست کرنے کی کسی بھی کوشش کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔

ہندوستانی حکومت نے 26 مارچ کو hydroxychloroquine کی برآمد یہ یقینی بنانے کے لیے کہ گھریلو مارکیٹ میں کافی اسٹاک میسر ہوں، روک دیا تھا۔ تاہم پیر کو بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر ہندوستان نے "کیس ٹو کیس” کی بنیاد پر hydroxychloroquine کی برآمد کی اجازت دی۔

پیر کے روز ریاستہائے متحدہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان کو متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ hydroxychloroquine سپلائی کرنے کی امریکی درخواستوں کو مسترد کرتا ہے تو اسے انتقامی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے ایک اندازے کے مطابق ریاستہائے متحدہ امریکہ کورونا وائرس کا سب سے زیادہ شکار ہوا ہے۔

امریکہ کے علاوہ متعدد دوسرے ممالک نے بھی منشیات کے لیے ہندوستان سے رجوع کیا ہے۔ امریکی ادویہ کی نصف فراہمی بھارت سے ہوتی ہے۔

وہیں مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق آج صبح تک ملک میں کورونا وائرس کے 4،421 تصدیق شدہ واقعات ہیں۔ جب کہ 114 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔