کوویڈ 19 لاک ڈاؤن: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی نے کہا کہ ملک کو دوسرے معاشی امدادی پیکیج کی اشد ضرورت ہے
چھتیس گڑھ، مارچ 31: وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے منگل کے روز کہا کہ ملک کو ان لوگوں کے لiے دوسرے معاشی امداد کے پیکیج کی اشد ضرورت ہے جو 26 مارچ کو اعلان کردہ پیکیج کے دائرہ کار سے خارج ہوگئے تھے۔
دی ہندو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بگھیل نے دعوی کیا کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستی حکومتوں سے مشاورت کی ہوتی تو تارکین وطن مزدوروں کو بڑے پیمانے پر بے گھر ہونے سے بچایا جاسکتا تھا۔
بگھیل نے کہا ’’ہم معاشی بحران کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب تمام ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدور فیکٹریوں کو چھوڑ چکے ہیں۔ تمام صنعتوں کے پہیے رک گئے ہیں۔ میں کوئی ماہر معاشیات نہیں ہوں، لیکن یقیناً ہم آنے والے برسوں میں اس لاک ڈاؤن کا معاشی اثر دیکھیں گے۔‘‘
وزیراعلیٰ نے پیش گوئی کی کہ اس لاک ڈاؤن سے ملک کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، جیسا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے دیکھنے کو ملے۔
بگھیل نے کہا }}اس [مرکز] کو یہ سوچنا چاہیے تھا کہ ایک بار لاک ڈاؤن نافذ ہوجانے کے بعد متعدد افراد معاش حاصل نہیں کر پائیں گے اور ظاہر ہے کہ وہ ان جگہوں کی طرف روانہ ہوں گے جہاں انھیں زیادہ محفوظ محسوس ہو‘‘
وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ لاک ڈاؤن کو نافذ کرنا ریاستی حکومت کا کام ہے۔ انھوں نے کہا ’’وزیر اعظم نے یکطرفہ اعلان سے پہلے ریاستی حکومتوں میں سے کسی سے بات کی؟ نہیں، آخر کار اس پر عمل درآمد کرنا ریاستی حکومت کا کام ہے۔‘‘
چھتیس گڑھ میں کورونا وائرس کے 7 معاملات درج ہوئے ہیں،اب تک کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔ یہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے والی پہلی ریاستوں میں سے ایک ہے، جس نے 21 مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
مودی کو ایک حالیہ خط میں بگھیل نے مشورہ دیا کہ اگلے تین ماہ کے لیے ہر ماہ ایک ہزار روپے قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ 2005 اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں کو منتقل کیے جائیں۔ خواتین جن دھن اکاؤنٹ ہولڈرز کو 500 روپے دینے کے وعدے کے بجائے، انھوں نے کہا کہ 750 روپے منتقل کرنا ضروری ہے، انھوں نے مزید کہا کہ اس اسکیم کو مردوں تک بھی بڑھایا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ پیر کو کورونا و وائرس کے واقعات کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا جب ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 227 نئے معاملات سامنے آئے۔ 32 افراد کی اموات کے ساتھ ملک کی متاثرین کی مجموعی تعداد 1،251 ہوگئی ہے۔