کوورونا وائرس: ’’ریاستوں کو مالی امداد کی ضرورت ہے، تعریف کی نہیں‘‘، کیرالہ کے وزیر خزانہ نے مودی پر تنقید کی
نئی دہلی، اپریل 14: کیرالہ کے وزیر خزانہ تھامس اسحاق نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی معیشت کے لیے کسی بھی اضافی امدادی مالی پیکیج کا اعلان نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
آج دن کے اوائل میں مودی نے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھانے کا اعلان کیا اور کورونا وائرس سے نمٹنے میں ریاستی حکومتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی تھی۔ حالاں کہ وزیر اعظم نے فوری اقدامات کے لیے وزرائے اعلیٰ کی بار بار درخواستوں کے باوجود ملک کے لیے معاشی منصوبہ یا پیکیج کا اعلان نہیں کیا، جس سے ریاستوں کو موجودہ بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ بدھ کے روز حکومت کی طرف سے اس توسیع شدہ لاک ڈاؤن کے بارے میں تفصیلی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔
اسحاق نے ترواننت پورم ضلع میں نامہ نگاروں سے کہا ’’وزیر اعظم نے قوم سے اپنے خطاب میں وبائی امراض سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے ریاستوں کی تعریف کی۔ مجھے لگتا ہے کہ ریاستوں کو صرف تعریف کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ مالی اعانت کی بھی ہے۔ جب ہم قرضوں کے لیے بینکوں سے رجوع کرتے ہیں تو شرح سود 9 فیصد ہے۔ بیشتر ریاستوں نے قرض لینے کو 500-1000 کروڑ روپیے تک محدود کردیا ہے اور تنخواہوں میں کٹوتی کرنا یا دیگر ترقیاتی سرگرمیوں کو روکنا شروع کردیا ہے۔‘‘
اسحاق نے کہا کہ نریندر مودی حکومت ریزرو بینک آف انڈیا سے قرض لے کر ریاستوں کو مالی مدد فراہم کرے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وائرس کے پھیلاؤ کا اندازہ لگانے کے لیے ملک کو وسیع پیمانے پر جانچ کرنی ہوگی۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’لاک ڈاؤن میں توسیع کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ لیکن مرکز کو پچھلے 3 ہفتوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔ 1.وسیع پیمانے پر جانچ کے بغیر لاک ڈاؤن مؤثر نہیں ہوگا۔ 2. انکم سپورٹ کے بغیر تعمیل کم ہوگی۔ 3. اضافی وسائل کے بغیر ریاستیں مجبور ہوں گی۔‘‘
There is no option other than extending the lockdown. But Centre must learn lessons from the past 3 weeks. 1. Without extensive testing lockdown won’t be effective. 2.Without income support compliance will be low.3.Without additional resources states will be constrained .
— Thomas Isaac (@drthomasisaac) April 14, 2020
اسحاق نے مزید کہا کہ مرکز کو پچھلے تین ہفتوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ اگر اس مدت کے دوران ان کو آمدنی کی سہولت نہ دی گئی ملک بھر میں تارکین وطن مزدور لاک ڈاؤن کے اصولوں پر عمل کرنے سے انکار کردیں گے اور اپنے آبائی علاقوں کا سفر شروع کردیں گے۔ انھوں نے کہا ’’حکومت کو گذشتہ سال کی کم سے کم نصف اجرت کو کم از کم ہر رجسٹرڈ کارکن کے اکاؤنٹس میں منتقل کرنا چاہیے۔ اس میں کام کے دنوں میں بھی اضافہ کرکے 150 تک کرنا چاہیے۔‘‘
وزارت صحت کے مطابق آج شام تک ملک میں کورونا وائرس کے 10،815 واقعات سامنے آئے ہیں اور مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعدا 353 ہو گئی ہے۔