کولکاتہ: ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر 4 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا
کولکاتہ ،یکم نومبر :۔
فلسطین میں جاری اسرائیلی بمباری میں معصوم فلسطینیوں کی موت پر پوری دنیا غمزدہ ہے اور احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ہمارے ملک میں بھی انصاف پسندوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے اور اس جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے ۔ تازہ معاملہ کولکاتہ ہے کہ جہاں منگل کو ایڈن گارڈنز اسٹیڈیم میں پاکستان اور بنگلہ دیش ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر چار افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔حالانکہ بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ہم نے ان میں سے دو کو گیٹ نمبر 6 کے قریب فلسطینی پرچم لہرانے پر اور دو کو بلاک جی ون سے حراست میں لیا ہے۔ ہم ان کا مقصد جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ان میں سے دو جھارکھنڈ کے رہنے والے ہیں، جبکہ باقی دو کولکاتہ کے اقبال پور اور پڑوسی ہاوڑہ کے رہنے والے ہیں۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ”وہاں تعینات پولیس اہلکار پہلے تو سمجھ نہیں پائے کہ مظاہرین کیا کر رہے ہیں۔ پھر انہوں نے فلسطین کا پرچم لہرایا اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ تاہم، انہوں نے کوئی نعرہ نہیں لگایا۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اسٹیڈیم کے جی ون اور ایچ ون بلاکس کے درمیان پیش آیا۔ میچ کی پہلی اننگز کے دوران جب بنگلہ دیش کی بیٹنگ جاری تھی تو فلسطینی پرچم لہرایا گیا۔یہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جاری جنگ کے خلاف احتجاج کی علامت کے طور پرکیا گیا۔
وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں تین افراد فلسطینی پرچم تھامے نظر آ رہے ہیں۔ تین افراد میں سے ایک نے فلسطین اور بنگلہ دیش کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے ہیں۔ فلسطینی پرچم کی نمائش کو کئی تماشائیوں اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے دیکھا۔
رپورٹ کے مطابق شخص نے بتایا کہ تین سے چار لوگوں نے جنگ کے خلاف احتجاج میں فلسطینی پرچم لہرانے کا فیصلہ کیا اور انہیں توقع نہیں تھی کہ یہ واقعہ متنازعہ ہو جائے گا۔اس نے کہا کہ”میں نے سنا ہے کہ جنگ ہو رہی ہے، سب نے کہا کہ اسے روکنا چاہیے۔ ہم نے فلسطین کا جھنڈا لہرا کر اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا، ہمیں توقع نہیں تھی کہ جھنڈا لہراتے ہوئے کوئی تنازعہ ہو گا۔ ہمیں یہ بھی امید نہیں تھی۔ کہ تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو جائیں گے
معلوم ہو کہ یہ افراد فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر رہے تھے جنہیں اسرائیل کے نسل کشی کے تشدد کا سامنا ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں کم از کم 8500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔