کورونا وائرس: کرناٹک اور کیرالہ کی مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں
نئی دہلی، مارچ 19: کرناٹک میں مسلم علما کی ایک جماعت نے بدھ کے روز ریاست میں تمام مساجد کے لیے متعدد حفاظتی اقدامات اپنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ متعدی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
اگلے تین جمعہ کے لیے مساجد میں نماز جمعہ پندرہ منٹ کے اندر مکمل ہوجائے گی، مساجد سے مشترکہ تولیے اور ٹوپیاں نکال دی جائیں گی اور مساجد کے اندر بیت الخلا اور گٹر لائنیں دن میں تین بار صاف کی جائیں گی۔ بدھ کے روز شہر کے علما، ائمہ، ڈاکٹروں اور ممتاز شخصیات نے امارت شرعیہ کرناٹک کے ایک اجلاس میں یہ اقدامات اپنائے گئے۔ اجلاس کی صدارت امارت کے سربراہ مولانا صغیر احمد خان نے کی۔
مولانا صغیر نے اپنے بیان میں کہا ’’لوگوں کو خوف زدہ ہونے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیے۔ حکومت یا کوئی مقامی ادارہ تنہا وبائی بیماری کے خلاف جنگ نہیں لڑ سکتا۔ تمام شہریوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ مسلم برادری کو ملک و برادری سے متعلق امور میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔‘‘
دوسری طرف کیرالہ کی ایک مسجد نے جمعرات کی صبح سے جماعت اور جمعہ کی نماز کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسجد میں صرف امام، ان کے معاون اور صفائی عملہ ہی نماز پڑھیں گے، جب کہ رہائشی اپنے گھروں میں ہی نماز پڑھیں گے۔
تاہم روزانہ معمول کے مطابق پانچ بار اذان دی جائے گی۔
دریں اثنا ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 169 ہوگئی ہے، ان میں تین افراد کی جان جا چکی ہے۔
بدھ تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 153 تھی، جس میں مہاراشٹر 39 تصدیق شدہ کیسوں کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ریاست ہے، اس کے بعد کیرالہ (29) ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے بدھ کی شب اعلان کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آج شام 8 بجے اس عالمی وبا پر قوم سے خطاب کریں گے۔