کورونا وائرس: اے ایم یو میڈیکل کالج اور اسپتال کے عملے کے 46ممبروں کو قرنطینہ میں بھیجا گیا
نئی دہلی/علی گڑھ، اپریل 22: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اور اسپتال کے عملے کے 46 ممبروں کو کورونا وائرس کے مریض کے رابطے میں آنے کے بعد قرنطینہ میں بھیج دیا گیا۔ کالج حکام نے ایک ڈاکٹر کو بھی غفلت برتنے پر معطل کردیا ہے۔ انڈیا ٹومورو سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کالج کے پرنسپل پروفیسر شاہد علی صدیقی نے اس کی تصدیق کی۔
پروفیسر صدیقی نے کہا ’’ہاں، 46 عملے کے ممبران کو قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔ ہم نے غفلت برتنے پر ایک ڈاکٹر کو معطل کردیا ہے۔ تمام تفصیلات میڈیا میں آچکی ہیں۔‘‘
آئی این ایس نیوز ایجنسی کے مطابق علی گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ نے میڈیکل کالج اور اسپتال کو اس بات کی وضاحت کے لیے ایک نوٹس بھجوایا کہ جب مریض میں کورونا کی مخصوص علامات تھیں تو وہ قرنطینہ کے بجائے ایمرجنسی ونگ میں کیوں داخل کیا گیا مریض کے داخلے کا معاملہ فوری طور ضلع انتظامیہ کی جانکاری میں کیوں نہیں لایا گیا۔
اس نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر صدیقی نے انڈیا ٹومورو کو بتایا ’’اس میں نوٹس جیسا کچھ نہیں ہے۔ انھوں (ضلعی حکام) نے ہم سے پوچھا کہ ہم نے صبح ہی ضلع انتظامیہ کو کیوں آگاہ نہیں کیا۔ مریض اتوار اور پیر کی درمیانی شب میں رات ایک بجے کے قریب آیا تھا، ہم نے ضلع انتظامیہ کو صبح ساڑھے دس بجے آگاہ کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ مریض کے اسپتال میں داخل ہوتے ہی فوراً انھیں معلومات فراہم کردی جانی چاہیے تھی۔ ہم نے کہا کہ جب تک ہمیں کوئی مثبت رپورٹ موصول نہیں ہوتی، ہم کیسے کہہ سکتے تھے کہ وہ کوویڈ 19 کا مریض تھا۔ یہی الجھن تھی۔ ہم نے بتایا کہ وہ مشتبہ معاملہ تھا۔ اس کا نمونہ جانچ کے لیے لیا گیا تھا اور یہ رپورٹ پیر کے روز دیر سے دوپہر سامنے آئی تھی لیکن صبح ہی ہم نے ضلع حکام کو آگاہ کیا تھا کہ یہ ایک مشتبہ کیس ہے جس کی جانچ کے نتیجے میں تصدیق کا انتظار ہے۔
مبینہ طور پر مریض کی موت منگل کو ہوئی۔
وہیں ضلع انتظامیہ نے اس تشخیصی مرکز کا لائسنس منسوخ کردیا ہے جہاں مریض نے تین دن قبل ایک نجی ڈاکٹر کی سفارش پر اپنا ایکس رے کرایا تھا، جو سینے سے متعلقہ پریشانیوں کا علاج کر رہا تھا۔