کورونا معاملات میں مسلسل اضافہ کے درمیان تین ریاستوں میں فیس ماسک لازمی قرار
نئی دہلی۔09 اپریل :۔
گزشتہ کچھ ماہ سے ملک بھر میں کورونا کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے ۔ ایسے میں احتیاط کے طور پر کئی ریاستوں نے ماسک کو دوبارہ لازمی قرار دیا ہے۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے اس ہفتے کے شروع میں ایک جائزہ میٹنگ کی اور ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ چوکس رہیں اور کورونا کے تعلق سے اپنی تیاریوں کا جائزہ لیں۔ اس کے علاوہ، وزیر صحت نے ریاستی وزراء صحت پر زور دیا کہ وہ 10 اور 11 اپریل کو اسپتال کے تمام بنیادی ڈھانچے میں ماک ڈرل کریں اور تیاریوں کو چست درست رکھیں ۔
دریں اثنا رپورٹ کے مطابق جن تین ریاستوں میں ماسک کو لازمی قرار دیا ہے ان میں ہریانہ،کیرل اور پنڈوچیری شامل ہیں۔ ہریانہ حکومت نے احتیاطی اقدام کے طور پر عوامی مقامات پرفیس ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔ ریاستی محکمہ صحت نے عوام سے کووڈ کے مطابق رویہ اپنانے کی اپیل کی ہے۔ ضلع انتظامیہ اور پنچایتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست کے تمام حصوں میں اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
دوسری جانب کیرالہ نے حاملہ خواتین، بوڑھوں اور لائف اسٹائل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی ماسک کو لازمی قرار دیا ہے۔ کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے ریاست میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے انعقاد کے بعد کہا کہ کووڈ سے ہونے والی زیادہ تر اموات 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں اور طرز زندگی کی بیماریوں جیسے ذیابیطس جیسی بیماریوں سے متاثر لوگوں میں ہوتی ہیں۔
دریں اثنا پڈوچیری انتظامیہ نے فوری اثر سے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں، ہوٹلوں، ریستوراں، شراب کی دکانوں، تفریحی مقامات، سرکاری دفاتر اور تجارتی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو لازمی طور پر ماسک پہننا چاہیے۔