کناڈا :غلط بیانی کے سنگین نتائج برا ٓمد ہوں گے،کناڈا کو ہندوستان کا سخت انتباہ
نئی دہلی ،02 اکتوبر :۔
ہندوستان اور کناڈا کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں ۔کناڈا کی جانب سے سکھ علیحدگی پسندوں کے قتل کے پس پردہ ہندوستانی تعلق کے الزامات کا سلسلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت ہند نے کناڈا کو سخت انتباہ دیا ہے۔ کینیڈا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر بڑا الزام لگایا اور اب بھارت نے بھی منہ توڑ جواب دیا ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کے فون ٹیپ کیے گئے اور ہم نے اس کے خلاف اپنے احتجاج کیا ہے۔
ہندوستان نے واضح طور پر کہا کہ کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کار ہراساں اور خوف کے ماحول میں کام کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے میں مصروف ہے۔ بھارت نے کینیڈا کو بھی خبردار کیا ہے۔
ہندوستان نے کینیڈا کے تازہ بیانات پر کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ کینیڈا دوسرے ممالک پر اثر انداز ہونے کی سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت جان بوجھ کر غلط بیانات دے رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ کو ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سلسلے میں کل کناڈا کے سفارت خانے کے نمائندے کو طلب کیا گیا اور ایک سفارتی نوٹ دیا گیا، ترجمان نے کہا کہ 29 اکتوبر کو اوٹاوا میں پبلک سیفٹی اینڈ نیشنل سیکیورٹی اے اسٹیڈنگ کمیٹی کی کارروائی سے متعلق سفارتی نوٹ نمائندے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت ہند ڈپٹی منسٹر ڈیوڈ موریسن کی طرف سے مرکزی وزیر داخلہ کے بارے میں کمیٹی کے سامنے دیے گئے مضحکہ خیز اور بے بنیاد حوالہ جات کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہوں گے۔