کم فرقوں سے شکست والی  سیٹوں پر  بی جے پی امیدوار کے لئے راستہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے الیکشن کمیشن

 بہار میں ووٹر لسٹ نظر ثانی پر تیجسوی کا انتباہ، سابقہ الیکشن کی بنیاد پر اعدادوشمار کا تجزیہ پیش کیا

نئی دہلی ،17 جولائی :۔

بہار میں ووٹر لسٹ کی ’’خصوصی جامع نظر ثانی ‘‘مہم پر اٹھتے سوالات کے درمیان بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے الیکشن کمیشن کی سر گرمیوں پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں ۔  تیجسوی پرساد یادو نےسابقہ انتخابی نتائج کی بنیاد پر اعدادوشمار کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ ایک فیصد ووٹرس کے نام بھی اگر کٹ گئے تو اس کا اثر اسمبلی الیکشن کےنتائج پر پڑےگا۔  انہوں  نے الزام لگایا کہ جن حلقوں میں بی جےپی  اورا س کی اتحادی پارٹیاں گزشتہ اسمبلی الیکشن میں 3؍ سے 5؍ ہزار ووٹوں سے ہاری تھیں، ان اسمبلی حلقوں  میں الیکشن کمیشن  بی جے پی   اتحاد کے امیدواروں کی فتح کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بی جے پی پر الیکشن کمیشن کے ذریعے منتخب بوتھوں ،برادریوں اور طبقات کے ووٹ کٹوانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے  تیجسوی یادو  نے کہا ہے کہ ہم ان کے مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے بدھ کو  اعداد وشمار کی روشنی میں بتایا ہے کہ اگر فی بوتھ 10۔10؍ووٹ بھی کاٹ دیئے جائیں گے تو اگلے الیکشن پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ آرجے ڈی لیڈر نے ’ایکس‘ (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ’’بہار میں کل 7؍ کروڑ90؍ لاکھ ووٹر ہیں۔ ذرا تصور کریں، اگر بی جے پی کی ہدایت پر ایک  فیصد ووٹروں کا بھی نام ووٹرلسٹ سے چھانٹا جاتا ہے تو تقریباً 7؍لاکھ 90؍ ہزار ووٹروں کے نام حذف ہو جائیں گے۔ ہم نے صرف ایک فیصد کی بات کی ہے، جبکہ ان کا ارادہ اس سے بھی زیادہ چار پانچ فیصد ووٹروں  کے نام حذف کرنے کا ہے۔