کمبھ میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کو ہندو بنانے کی تیاری،اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد سر گرم

آل انڈیا مسلم جماعت نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مداخلت کی اپیل،روک لگانے کامطالبہ

نئی دہلی ،04 جنوری :۔

اتر پردیش کے پریاگ راج میں ہندوؤں کے عظیم مذہبی میلہ کا آغاز آئندہ 13 جنوری سے ہونے والا ہے۔ حکومتی سطح پر بڑے پیمانےتیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس بار حکومت نے اپنی پورے لاؤ و لشکر کے ساتھ کمبھ کی تیاری میں مصروف ہے۔ دریں اثنا اس کمبھ میلے میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو ہندو بنانے اور اس کی تشہیر کرنے کی تیاری بھی چل رہی ہے۔اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے  عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ بڑی تعداد میں مسلمان گھر واپسی کرنا چاہتے ہیں اور اس کمبھ میں ہم پورے رسم و رواج کے ساتھ انہیں ہندو دھرم میں واپسی کا پروگرام بنا رہے ہیں۔

دریں اثنا آل انڈیا مسلم جماعت بریلی شریف نے کمبھ میں تبدیلی مذہب کی اطلاعات کے درمیان وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اس پروگرام پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ مہاکمبھ میلہ میں سو مسلمانوں کا تبدیلی مذہب کرایا جائے گا۔ آپ کی قیادت والی حکومت نے تبدیلی مذہب کے خلاف قانون بنایا ہے اب ایسی صورت حال میں کمبھ میلے میں مسلمانوں کا تبدیلی مذہب کرایا جاتا ہے  تو وہ تبدیلی مذہب قانون کے دائرے میں آئے گا اور اس سے ملک اور ریاست بھر میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہونے کا خدشہ ہے اس لئے اس تبدیلی مذہب پروگرام پر روک لگائی جائے۔ اس لئے آپ سے گزارش ہے کہ تبدیلی مذہب کے پروگرام پر فوری روک لگائی جائے تاکہ ملک میں  جو ادارے یا فرد تبدیلی مذہب کا خاموشی سے کام کرتے ہیں ان کے حوصلے پست ہو۔

واضح رہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بار   ایک اندازے کے مطابق مہاکمب میں 20 سے زیادہ لوگوں کو سناتن دھرم میں واپس لایا جائے گا۔اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے  دعویٰ کیا کہ ملک بھر سے ہزاروں لوگوں نے ان سے رابطہ کیا ہے۔ جن کے آباؤ اجداد نے برسوں پہلے خوف، دہشت، حرص اور لالچ کی وجہ سے ہندو سے عیسائی اور مسلمان ہو گئے تھے وہ اب توبہ کر رہے ہیں۔ اب وہ سناتن دھرم میں واپس آنا چاہتے ہیں ۔ اس کے لیےگھر واپسی کا مناسب منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔