کسی کو وقف بورڈ اور مندروں کی جائیدادوں کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے: ادھو ٹھاکرے
ممبئی،نئی دہلی ،16اگست :۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا ایک بیان سرخیوں میں ہے جس میں انہوں نے وقف بورڈ کے تعلق سے باتیں کہیں ہیں۔ادھو ٹھاکرے نے وقف ترمیمی بل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں ہم کسی کووقف بورڈ اور مندروں کی جائیداوں کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں جب متنازعہ وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تو اس دوران شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کی پارٹی کی اراکین پارلیمنٹ ایوان سے غیر حاضر تھے۔ممبران پارلیمنٹ کی غیر حاضر پر مسلمانوں میں سخت ناراضگی تو مہاراشٹر میں متعدد مسلمانوں نے ادھو ٹھاکرے کے گھر کے باہر احتجا ج بھی کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یوں تو مسلمانوں کے مفاد کی بات کرتے ہیں اور مسلمانوں نے ووٹ بھی انہیں دیا لیکن جب وقف بل کی مخالفت کی بات آئی تو پارٹی کے اراکین ایوان سے غیر حاضر ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق مہا وکاس اگھاڑی کی میٹنگ کے بعد سابق وزیر اعلیٰ نے ایک تقریب سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات مہاراشٹر کی عزت نفس کو بچانے کی لڑائی ہے۔انہوں نےوزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ یوم آزادی کے موقع پر ملک میں سیکولر سول کوڈ کی وکالت کا بھی ذکر کیا اور ادھوٹھاکرے نے پوچھا کہ کیا انہوں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے؟
اس کے علاوہ ادھو نے حالیہ دنوں میں وقف ترمیمی بل تنازعہ پر بھی گفتگو کی اور بی جے پی سے سوال کیا کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی مکمل اکثریت میں تھی تو وقف (ترمیمی) بل پاس کیوں نہیں ہوا؟ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی کو وقف بورڈ اور مندروں کی جائیدادوں کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’میں اعلان کر رہا ہوں کہ اگر کوئی وقف بورڈ یا کسی مندر یا مذہبی املاک کو چھونے کی کوشش کرتا ہے تو میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ یہ میرا وعدہ ہے۔ یہ کسی بورڈ کا سوال نہیں ہے بلکہ ہمارے مندروں کا معاملہ ہے۔ جیسا کہ شنکراچاریہ نے کہا ہے کہ کیدارناتھ مندر سے 200 کلو سونا چوری ہوا ہے، تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔‘‘ اس دوران شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کی طرف سے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے چہرے کے طور پر اعلان کردہ کسی بھی امیدوار کی حمایت کریں گے۔ٹھاکرے نے کہا، ’’میں اپنے لیے نہیں بلکہ مہاراشٹر کے حقوق کے لیے لڑ رہا ہوں۔ وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ پہلے کیا جانا چاہیے نہ کہ اس بنیاد پر کہ جو پارٹی انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں جیتے۔‘‘