کسان رہنماؤں کا غزہ کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی،5 لاکھ روپے کا عطیہ
کیرتی کسان یونین کے رہنماؤں نےدہلی میں فلسطینی سفیر سے ملاقات کی اور اسرائیلی کارروائیوں کو "نسل کشی" قرار دیتے ہوئے مذمت کی،عالمی برادری سے جنگ بندی کےلئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی ،15 نومبر :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے اور اس کے خلاف مظاہرے بھی کئے جا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف ملک میں دائیں باز کی نظریات کے حامل ایسی تنظیمیں اور لوگ ہیں جو فلسطین کے مظلوموں کے مقابلے میں اسرائیل کا پرچم لہرا رہے ہیں ۔مگر اسی ملک میں کچھ ایسے انسانیت نواز بھی ہیں جنہوں نے ہر قدم پر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کی ہے۔صرف آواز ہی نہیں اٹھایا انہوں نے مالی امداد بھی روانہ کیا۔ کسانوں کی ایک معروف تنظیم کریتی کسان یونین نے گزشتہ دنوں جمعرات کو فلسطین کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کے طور پر 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔
اپنے اس امداد کے ذریعہ انہوں نے مشکلات کو برداشت کرنے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یونین کے ایک وفد نے، جس میں صدر نربھائی سنگھ ڈھوڈیکے اور جنرل سکریٹری راجندر سنگھ دیپ سنگھ والا جیسے اہم ارکان شامل تھے، ہندوستان میں فلسطینی سفیر عابد الرازگ ابو جزیر سے ہندوستان میں فلسطینی سفارت خانے میں ملاقات کی۔یونین جو کہ امن کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے، نے مشرق وسطیٰ میں مستقل جنگ بندی کی حمایت کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کا پائیدار حل تلاش کرے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران، یونین کے رہنماؤں نے امریکہ جیسی بڑی طاقتوں کے تعاون سے اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی "خوفناک نسل کشی” کی مذمت کی۔ رہنماؤں نے جاری تشدد پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور غیر متناسب طور پر کمزور گروہ جیسے کہ بچے، بوڑھے اور خواتین متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے غزہ کے سنگین انسانی حالات پر روشنی ڈالی، جہاں لوگ خوراک، پانی، بجلی اور ادویات جیسی ضروری خدمات سے محروم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے سے تباہی، روتے بچے، بوڑھے اور خواتین کی تصویریں چونکا دینے والی ہیں۔ جنگ کے اس دور میں فلسطینی عوام روٹی، بجلی، دوا اور پانی جیسی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہو چکے ہیں۔ صہیونی اسرائیل امریکہ جیسی بڑی طاقتوں کی حمایت سے فلسطینی عوام پر ظلم ڈھا رہا ہے۔
ملک کی تقسیم کے تشدد اور 1984 کے سکھ مخالف فسادات سمیت سکھ برادری کے تاریخی تجربات سے متوازی تصویر کشی کرتے ہوئے، یونین نے فلسطینی عوام کے لیے گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کی مذمت میں متحد ہو کر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔
مزید برآں، کیرتی کسان یونین نے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں نازی حکومت کے دوران یہودیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے تشبیہ دی۔ انہوں نے شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی سمیت مذہبی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ غزہ کے لوگوں کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ "یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہودیوں کو دوسری جنگ عظیم کے دوران ہٹلر کی فاشسٹ مہم کے دوران خوفناک اور دل دہلا دینے والے مظالم کا سامنا کرنا پڑا، لیکن آج وہ خود انسانی تہذیب کی تاریخ کے ایک انتہائی ظالمانہ اور ناانصافی کی داستان لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے امن پسند، حساس اور انصاف پسند لوگ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والے اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔