کسان تنظیموں نے عوام سے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کی
سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے زیر اہتمام مہا پنچایت،اپنے مطالبات کے حق میں 3 اکتوبر کو ملک بھر میں ’ریل روکو‘ تحریک چلانے کا بھی فیصلہ
نئی دہلی،23 ستمبر :۔
ہریانہ کے کروکشیتر میں اتوار کو کسانوں کی ایک مہاپنچایت منعقد ہوئی جس میں کسان تنظیموں نے عوام سے آئندہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا مطالبہ کیا۔ کسانوں کی مہاپنچایت میں 3 اکتوبر کو ملک بھر میں ریلوے ٹریک بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیرنے کہا کہ ہریانہ میں پنچایتوں کا انعقاد کرکے انہیں بی جے پی کے ذریعہ کسانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی یاد دلائی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے ہریانہ میں کسانوں پر کیے گئے "مظالم” کا بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کسان بدلہ لیں گے۔
سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسانوں نے اتوار کو پیپلی، کروکشیتر میں ‘کسان مہاپنچایت’ کا انعقاد کیا اور عوام سے آئندہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کی۔دونوں کسان تنظیمیں ‘دہلی چلو’ مارچ کی قیادت کر رہی ہیں تاکہ حکومت پر فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت سمیت کئی مطالبات کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
احتجاج کرنے والے کسان 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور خانوری سرحد پر احتجاج کر رہے ہیں، جب سیکورٹی فورسز نے ان کے مارچ کو روک دیا۔پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور اتر پردیش کے کسانوں نے پپلی میں ’کسان مہاپنچایت‘ میں حصہ لیا اور اپنے مطالبات کے حق میں 3 اکتوبر کو ملک بھر میں ’ریل روکو‘ تحریک چلانے کا بھی فیصلہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے ہریانہ میں کسانوں پر کیے گئے "مظالم” کا بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔ہریانہ کی بی جے پی حکومت پر کسانوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ہریانہ میں بی جے پی کی شکست میں اہم کردار ادا کریں گے اور کسانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا حساب لیں گے۔
کسان مہاپنچایت میں جگجیت سنگھ دلیوال، منجیت سنگھ رائے، جسوندر سنگھ لونگوال، سرجیت سنگھ پھول اور امرجیت سنگھ موہری سمیت کئی کسان رہنما موجود تھے۔
سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق، کسان لیڈروں نے ہریانہ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے سوچیں کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں کسانوں کے لیے کیا کیا ہے۔کسان مزدور مورچہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہریانہ میں بی جے پی کی شکست شوبھاکرن سنگھ کو حقیقی خراج عقیدت ہوگی، جو 21 فروری کو پنجاب-ہریانہ سرحد پر کھنوری سرحد پر جھڑپ کے دوران مارے گئے تھے۔