کسانوں کا مظاہرہ: جماعت اسلامی ہند نے  حمایت کرتے ہوئے  پولیس کارروائی کی مذمت کی  

نئی دہلی،25فروری :۔

ہندوستان کی سرکردہ مذہبی سماجی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے کسانوں کے ایم ایس پی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کسانوں کے اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرے۔میڈیا کو جاری اپنے بیان میں تنظیم نے کہا ہے کہ ’’جماعت اسلامی ہند چاہتی ہے کہ حکومت احتجاج کرنے والے کسانوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے مطالبے کو تسلیم کرے۔‘‘جماعت نے کسانوں کے احتجاج پر پولیس کارروائی کی مذمت بھی کی ہے جس میں دو کسانوں کی موت ہو گئی۔

جماعت کے قومی نائب صدر پروفیسر سلیم انجینئر نے  احتجاج کرنے والے کسانوں پر پولیس کے کریک ڈاؤن میں کی جانے والی بربریت کی مذمت کی۔تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "پولیس کی طرف سے احتجاج کرنے والے کسانوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کرنے کے بعد دو کسانوں کی موت ہو گئی ہے، ہمیں ان خبروں سے بہت دکھ ہوا ہے۔ "کسانوں کے خلاف آنسو گیس کے گولوں کا استعمال ناقابل قبول ہے کیونکہ وہ اپنی پیداوار پر ایم ایس پی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو ان کا جمہوری حق ہے۔

جماعت کے نائب صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’کسان ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، وہ تعریف کے مستحق ہیں، ظلم کے نہیں۔ ہم اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور آنسو گیس کی کارروائی کا حکم دینے والے افسران کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ ہماری تعزیت ان کے اہل خانہ اور اپنے حقوق کے لیے لڑنے والے تمام کسانوں کے ساتھ ہے۔‘‘

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا، ’’حکومت کو کسانوں کی بات سننی چاہیے اور زرعی پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت کے لیے ان کے مطالبے کو قبول کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی ہند کسانوں کے مطالبہ کی حمایت کرتی ہے کہ تمام فصلوں کوایم ایس پی کے تحت شامل کیا جائے نہ کہ کچھ منتخب فصلوں کو۔

انہوں نے کہا، "ایم ایس پی کا حساب سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کیا جانا چاہئے، جس سے ایم ایس پی میں اضافہ ہوگا۔ موجودہ حکومت غیر یقینی صورتحال کا باعث بن رہی ہے اور کسانوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ "حکومت کو وسائل کی کمی، آب و ہوا کے مسائل، پانی کی گرتی ہوئی سطح اور کسانوں کی مالی سلامتی کو متاثر کرنے والی سماجی و اقتصادی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ پروفیسر سلیم نے کہا، "حکومت کو مذاکرات کے دوران تکبر اور سختی سے گریز کرنا چاہیے۔ "اگرچہ یہ مسئلہ پیچیدہ ہے، لیکن اسے جلد از جلد نمٹا جانا چاہیے اور اسے جلد از جلد حل کیا جانا چاہیے۔