کسانوں کا احتجاج : شمبھو بارڈر سے کسانوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی سپریم کورٹ سے خارج

نئی دہلی ،09 دسمبر :۔

سپریم کورٹ نے پنجاب میں ان شاہراہوں سے کسانوں کے ذریعہ قائم کی گئیں رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے مرکزی و دیگر اتھارٹیز کو ہدایت دینے کی گزارش والی عرضی پیر کے روز خارج کر دی، جہاں کسان احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس منموہن کی بنچ نے کہا کہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر غور ہے او روہ ایک ہی ایشو پر بار بار عرضیوں پر غور نہیں کر سکتی۔

بنچ نے پنجاب میں سماجی کارکن کی شکل میں کام کرنے کا دعویٰ کرنے والے عرضی دہندہ گورو لوتھرا سے کہا کہ ’’ہم پہلے ہی  ایسے مسئلوں  پر غور کر رہے ہیں۔ صرف آپ کو ہی سماج کی فکر نہیں ہے۔ بار بار عرضیاں داخل مت کیجیے۔ کچھ لوگ تشہیر کے لیے عرضی داخل کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔‘‘ عدالت نے اس عرضی کو زیر التوا معاملے کے ساتھ جوڑنے سے متعلق لوتھرا کی گزارش کو بھی خارج کر دیا۔

سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسان 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو و کھنوری بارڈرس پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ 13 فروری کو سیکورٹی فورسز نے انھیں دہلی کی طرف بڑھنے سے روک لیا تھا۔ عرضی میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کسانوں اور ان کی تنظیموں نے غیر معینہ مدت کے لیے پنجاب میں سبھی قومی اور ریاستی شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں ۔ عرضی دہندہ نے عدالت سے یہ ہدایت جاری کرنے کی گزارش کی تھی کہ تحریک چلانے والے کسان قومی شاہراہوں اور ریلوے پٹریوں کو رخنہ انداز نہ کریں۔