کرن رجیجو کا کانگریس پر الزام ، وقف بل کی مخالفت سےمسلمانوں کو ‘ووٹ بینک’ کے طور پر استعمال کر رہی ہے

نئی دہلی ،21 جولائی :۔
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے نئے وقت ترمیمی بل کو مسترد کرنے پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹیاں مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر پیش کرتی ہیں۔رجیجو نے کہا کہ بی جے پی دیگر تمام جماعتوں کے برعکس سب کے ساتھ انصاف پر کام کرتی ہے اور کسی کو خوش کرنے کے لیے کام نہیں کرتی ہے۔
رجیجو نے الزام لگایا کہ یہ لیڈر اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مسلمان غریب رہیں اور ان کا ووٹ بینک بنتے رہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس سمیت کچھ لیڈر مسلمانوں کو اپنا ووٹ بینک سمجھتے ہیں اور جب کوئی پارٹی کسی کمیونٹی کو ووٹ بینک کے طور پر لینا شروع کرتی ہے تو وہ غیر معقول ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں یقین ہے کہ ہم نے جو قانون بنایا ہے وہ آئین کی روح کے مطابق ہے، مجھے یقین ہے کہ پارلیمنٹ کا کردار نہیں چھینا جائے گا۔مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ مسلم کمیونٹی کے اندر بہت سے گروہ ہیں جنہوں نے وقف املاک سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقف املاک ہندوستان میں سب سے زیادہ تعداد میں ہیں۔ ہمارے پاس 9,70,000 سے زیادہ وقف املاک ہیں جنہیں استعمال کیا جانا چاہئے۔اپوزیشن جماعتوں، حقوق کے گروپوں اور تمام مسلم تنظیموں کے شدید ردعمل کے باوجود متنازعہ وقف بل اپریل کے مہینے میں پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا۔ اس بل پر نہ صرف یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ غیر آئینی ہے بلکہ اس میں گہری خامی ہے اور اس کا مقصد وقف کے تحت مسلمانوں کی ملکیتی جائیدادوں کو نشانہ بنانا اور ضبط کرنا ہے۔