کرنی سینا کا اے ایم یو کے قریب مندر کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کا الزام، علی گڑھ انتظامیہ کو7 دنوں کا انتباہ
شمشاد مارکیٹ میں 125 سال قدیم شیو مندر پر مبینہ تجاوزات ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرنی سینا گروپ کا احتجاج
نئی دہلی ،18 جنوری :۔
انتہا پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے مساجد یا مسلم اداروں پر غیر قانونی قبضےکا الزام عائد کر کے ہنگامہ کھڑا کرنا ایک عام بات ہو گئی ہے۔اب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے قریب ہندوتو تنظیم اکھل بھارتیہ کرنی سینا کے رہنماؤں نے شمشاد مارکیٹ میں 125 سال پرانے شیو مندر پر مبینہ تجاوزات کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔انہوں نے جمعرات کو احتجاج کرتے ہوئے غیر قانونی قبضہ سے زمین کا آزاد کرانے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق گروپ نے مندر اور اس کے احاطے کو بحال کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم جاری کیا اور دھمکی دی کہ اگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو وہ خود بڑھ کر اس زمین کو قبضے سے آزاد کرا لیں گے۔
شمشاد مارکیٹ کے گوکلا اسکوائر میں مبینہ مندر اس وقت توجہ میں آیا جب ہندو کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ اسے 1899 میں ابھیشیک کھنڈیلوال کے آباؤ اجداد نے تعمیر کیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ ایک دھرم شالہ (ریسٹ ہاؤس) اور ایک قدیم کنواں تھا، جس پر اب مبینہ طور پر تجاوزات ہیں۔
احتجاج جمعرات کی صبح تقریباً 11 بجے شروع ہوا، جب ریاستی صدر گیانیندر چوہان کی قیادت میں کرنی سینا کے 50 سے زیادہ کارکن تصویر محل کراسنگ پر جمع ہوئے اور مندر کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ سول لائنز تھانے کے پولیس اہلکاروں نے گروپ کوآگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی۔
مظاہرین کو بعد میں اے سی ایم II سنجیو مشرا کے دفتر لے جایا گیا، جہاں انہوں نے سات دنوں کے اندر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک میمورنڈم پیش کیا۔ چوہان نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے انتظامیہ کو مندر کے اردگرد تمام تجاوزات ہٹانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو ہم خود مندر پر دوبارہ قبضہ کریں گے۔
صورتحال کا جواب دیتے ہوئے، اے سی ایم سنجیو مشرا نے ایڈیشنل میونسپل کمشنر ویر سنگھ سے رابطہ کیا، جنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس مسئلے کا پہلے معائنہ کیا گیا تھا۔ سنگھ نے یقین دلایا، ’’اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی، اور اس کے مطابق کسی بھی تجاوزات کا ازالہ کیا جائے گا۔‘‘
ضلع انتظامیہ نے بدامنی کے پیش نظر مندر اور آس پاس کے علاقوں میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے۔ حکام نے مبینہ طور پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے کیمپس ایریا کے قریب دن بھر سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی کو یقینی بنائے رکھا۔