کرنل صوفیہ کیخلاف انتہائی بیہودہ تبصرہ ،بی جے پی وزیر وجے شاہ کیخلاف فوری ایف آئی آردرج کرنے کا حکم
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے ریاست کے ڈی جی پی کوسنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا

نئی دہلی ،14 مئی :۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف تبصرہ کرنے پر بی جے پی کے وزیر وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بی جے پی لیڈر اور ریاستی وزیر کنور وجے شاہ کے اس بیان کا از خود نوٹس لیا اور ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جس میں انہوں نے کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف انتہائی بےہودہ تبصرہ کرتے ہوئے انہیں دہشت گردوں کی بہن قرار دیا تھا۔اس تبصرہ پر پورے ملک میں ناراضگی ہے اور شاہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ دریں اثنا ہائی کورٹ نے از خود معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق جسٹس اتل شریدھر اور انورادھا شکلا کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ وزیر کا بیان پہلی نظر میں انڈین کوڈ آف کریمنل پروسیجر (بی این ایس) 2023 کے سیکشن 152 اور 192 کے تحت جرم ہے۔ دفعہ 192 مختلف مذہبی، نسلی، نسلی یا لسانی برادریوں کے درمیان نفرت کو ہوا دینے سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ کرنل صوفیہ قریشی جو اسلام کی پیروکار ہیں، دہشت گردوں کی بہن کہنا دفعہ 192 کے تحت نفرت انگیز تقریر ہے۔ عدالت نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو آج شام تک وزیر وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو ڈی جی پی کے خلاف توہین عدالت کے قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ یہ مقدمہ کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق ہے جو حالیہ آپریشن سندورکی چیف ملٹری آفیسر کے طور پر سامنے آئی تھیں۔ انہوں نے پاکستانی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فضائیہ کے حملوں کے بارے میں پریس بریفنگ دی۔
اس کے بعد وہ ملک بھر میں لوگوں کے دلوں میں چھا گئیں ہر ہندوستانی نے ان پر فخر کا اظہار کیا لیکن بی جے پی کے مسلمانوں سے نفرتی سوچ نے ایک بار پھر نفرت ہی پھیلائی اور ملک کے لئے لڑنے والی بہادر آفیسر کو ہی دہشت گرد قرار دیا ۔ وجے شاہ کے خلاف پورا ملک کھڑا ہے اور کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ان کے اس بیان کو انتہائی بے ہودہ اور ناقابل قبول بیان قرار دیا جا رہا ہے۔حالانکہ انہوں نے اپنے بیان کی صفائی دی اور معافی بھی مانگی لیکن لوگوں کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے ۔