کرناٹک : 20 سالہ نوجوان واٹس ایپ پر”فلسطین سپورٹ” کااسٹیٹس لگانے پر گرفتار
نئی دہلی ،13 اکتوبر :۔
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر پوری دنیا میں مسلمان اپنے رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں ،انہوں نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں متعدد ممالک میں مظاہرے بھی کئے ہیں ۔دریں اثنا ہندوستان میں بھی مسلمانوں نے فلسطین کے مظلومین کی حمایت کی ہے ۔اس سلسلے میں ہندوستان کے قدیم روایت بھی فلسطین کی حمایت ہی رہی ہے خواہ وہ جواہر لال نہرو ہو یا اندرا گاندھی یا پھر اٹل بہاری واجپئی ان تمام ہندوستانی رہنماؤں نے فلسطین اور اسرائیل تنازعہ پر فلسطین کی حمایت کی ہے ۔مگر اس کے بر عکس آج فلسطین کی حمایت کرنے پر ملک کا غدار قرار دیا جا رہا ہے اور مقدمات بھی درج کئے جا رہے ہیں ، گزشتہ دنوں علی گڑھ مسلم یونیور سٹی میں طلبہ کے ذریعہ فلسطینی کی حمایت میں مظاہرہ کرنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اب کرناٹک کے ہوسپیٹ ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک 20 سالہ شخص کو مبینہ طور پر ایک واٹس ایپ اسٹیٹس پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جس میں فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا گیا تھا ۔ حکام نے اسے "اشتعال انگیز” نعروں کے زمرے میں شامل کیا ۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی رات 12 اکتوبر کو سامنے آیا، گرفتار مسلم نوجوان کی شناخت ہوسپیٹ ضلع کے رہائشی عالم باشا کے نام سے ہوئی ہے ۔
کرناٹک کے وجے نگر پولیس نے اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کے درمیان فلسطین کی حمایت کے پوسٹر کو اشتعال انگیز زمرے میں شامل کرتے ہوئے گرفتاری کی کارروائی انجام دی ہے ۔
مقامی خبر رساں ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ عالم باشا کی تصویر، جسے متنازعہ نعرے پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہے۔ کیس کے بارے میں معلومات رکھنے والے صارفین ان تصاویر کو شیئر کر رہے ہیں۔ معلومات کے مطابق اس کے خلاف ضابطہ کی دفعہ 108 اور 151 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔