کرناٹک وقف بورڈ کے وفد کی وزیر اعلیٰ سدا رامیا سے ملاقات ، وقف ترمیمی بل کی مخالفت
وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے ترمیمی بل کے خلاف منظور قرار داد کی کاپی پیش کی،آئندہ اسمبلی اجلاس میں مذمتی قرار داد پیش کرنے کی سفارش
نئی دہلی ،بنگلورو، 31 اگست:
مرکز کے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر کے اسٹیٹ وقف بورڈ نے وزرا ئے اعلیٰ اور ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کر کے اپنے خیالات سے آگاہ کر رہے ہیں مرکز کے وقف ترمیمی بل کے خلاف اعتراض درج کرا رہے ہیں ۔ اسی سلسلے میں کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ نے بھی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ ہاؤسنگ اور اقلیتی بہبود کے وزیر ضمیر احمد خان اور وقف بورڈ کے چیئرمین انور باشا کی قیادت میں بورڈ کی انتظامی کمیٹی کی میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کی گئی۔ اس نے وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔وزیر ضمیر احمد خان اور وزیر اعلیٰ کے پولیٹیکل سکریٹری ناصر احمد کی قیادت میں ایک وفد نے وزیر اعلیٰ سدارامیا کو قرارداد کی ایک کاپی پیش کی، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو خط لکھیں۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی کمیٹی نے کہا کہ وہ بل کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو کوئی معلومات فراہم نہیں کرے گی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ وقف بورڈ ایک خود مختار ادارہ ہے اور مجوزہ ترمیم کمیونٹی کے مفادات کے خلاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ "ترمیم کے پیچھے نیت مختلف ہو سکتی ہے۔
میٹنگ میں موجو دشرکا نے یہ بھی سفارش کی کہ ریاستی حکومت آئندہ اجلاس میں مذمتی قرارداد پاس کرے اور اسے مرکز کو بھیجے۔ اجلاس میں وقف بورڈ کے چیئرمین انور باشا، اراکین مولانا شفیع سعدی، جی یعقوب، ایڈوکیٹ ریاض، ایڈوکیٹ آصف علی، اور مولانا اظہر عابدی موجود تھے۔