کرناٹک: مندر کے قریب مسلم دکانداروں کو اجازت دینے پر ہندوشدت پسندوں احتجاج کا انتباہ
شدت پسندوں کے گروپ نے مکر سنکرانتی میلے کے دوران سدھیشور مندر کے قریب مسلم دکانداروں کو کاروبار پر پابندی لگانے کا مطالبہ
نئی دہلی ،20دسمبر :۔
مسلمانوں کی معاشی بائیکاٹ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ہندو شدت پسندوں کی مسلمانوں کے خلاف نفرت آئے دن شدید ہوتی جا رہی ہے ۔کرناٹک میں ایک بار پھر ہندوؤں کے خاص تہوار اور مندروں کے سامنے مسلم دکانداروں کو کاروبار کرنے کے خلاف شدت پسند ہندو سر گرم ہو گئے ہیں ،انہوں نے انتظامیہ کو باقاعدہ انتباہ دیا ہے کہ اگر وہ مسلم کاروباریوں کو اجازت دیتے ہیں تو وہ اس کے خلاف احتجاج کریں گے ۔
تازہ معاملہ کرناٹک کا ہے ۔ کرناٹک کے وجے پورہ کے سدھیشور مندر میں تاریخی مندر میلے کے دوران مسلم دکانداروں کو اپنا کاروبار کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ احتجاج کریں گے۔
گزشتہ دنوں منگل کوسری راما سین سمیت ہندوتوا گروپس سدھیشور مندر کے باہر جمع ہوئے، اور مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کو ہر سال مکر سنکرانتی پر منعقد ہونے والے آئندہ مذہبی میلے میں اپنے اسٹال لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کے ایم ایل اے باسنا گوڑا پاٹل یتنال کو اس مسئلہ پر ایک میمورنڈم پیش کریں گے۔
گزشتہ سو سالوں سے منعقد کئے جانے والے اس تاریخی میلے کی تیاریوں کے درمیان شمالی کرناٹک اور مہاراشٹر کے عقیدت مندوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے، ہندوتوا کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں کو ریاست کے کئی حصوں میں ہندو مندروں اور میلوں میں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اور اس لیے سدھشورا سنکرمان میلے میں بھی اسی پر عمل کیا جانا چاہئے ۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں وہ احتجاج کریں گے۔ اسی طرح کی ایک مثال چند ہفتے قبل کرناٹک کے شہر منگلورو میں دیکھی گئی تھی، جس نے غریب مسلمان دکانداروں کوا سٹال لگانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے دائیں بازو کے شدت پسند گروپوں کے ذریعہ مسلمانوں کے معاشی اور سماجی بائیکاٹ کی مہم چلائی جا رہی ہے جو کچھ مہینوں سے مزید شدت اختیار کرتی جا رہی ہے ۔