کرناٹک: فرضی خبریں پھیلانے پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا کے خلاف مقدمہ درج

ایک کسان کی خود کشی  کے معاملے کو وقف بورڈ کے ساتھ زمین کے تنازعہ سے منسلک کر کے فرضی خبر پھیلانے کا الزام ہے

نئی دہلی/بنگلورو، 08 نومبر:

کرناٹک میں، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا اور کچھ نیوز پورٹلز کے ایڈیٹرز کے خلاف ایک کسان کی خودکشی سے متعلق حالات کے بارے میں فرضی خبریں پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر کرناٹک کے ہاویری ضلع میں سائبر کرائم، اکنامک آفینسس، نارکوٹکس (سی ای این) پولیس کے ذریعہ انڈین کوڈ آف جسٹس -2023 کی دفعہ 353(2) کے تحت درج کی گئی ہے۔

پولیس نے جمعہ کو بتایا کہ تیجسوی سوریا اور دیگر پر ایک کسان کی خودکشی کے معاملے کو وقف بورڈ کے ساتھ زمین کے تنازع سے جوڑ کر فرضی خبریں پھیلانے کا الزام ہے۔ سوریا نے 7 نومبر کو سوشل میڈیا ہینڈل ‘ ایکس’ پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا تھا کہ ہاویری ضلع کے ایک کسان نے وقف بورڈ کے ذریعہ اس کی زمین کے حصول کے بارے میں جان کر خودکشی کرلی۔ اس سے متعلق جھوٹی خبریں شائع کرنے پر کنڑ دنیا ای پیپر اور کنڑ سماچار ای پیپر کے ایڈیٹرز کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اگرچہ بعد میں ایم پی نے ہاویری ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی جانب سے اس خبر کو فرضی قرار دینے کے بعد پوسٹ ہٹا دیا، لیکن اس تازہ پیش رفت نے ریاست میں تنازعہ کو جنم دیا ہے۔

وقف ترمیمی بل پر بحث کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے حال ہی میں کرناٹک پہنچ کر کئی اضلاع کا دورہ کیا اور کسانوں سے ملاقات کی۔ تیجسوی سوریا بھی ان کے ساتھ تھے۔ جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ اس دورے کی رپورٹ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کی جائے گی، مختلف اضلاع کے کسانوں نے وقف ترمیمی بل پر جگدمبیکا پال اور تیجسوی سوریا کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وقف بورڈ ان کی زرعی زمین کا دعویٰ کرتا ہے۔