کرناٹک: ضمنی انتخابات پر ہرکسی کی نظر

بنگلور: کرناٹک اسمبلی کی 15 سیٹوں کے لیے پانچ دسمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات پرہر کسی کی نظر ہے کیونکہ ان سیٹوں پر فتحیاب ہونےو الے اراکین اسمبلی کے استعفیٰ کی وجہ سے جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس)۔کانگریس اتحاد کی حکومت گر گئی تھی اور بی ایس یدیورپا کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت وجود میں آئی۔ انتخابی میدان میں فی الحال امیدواروں سمیت کل 165 امیدوار ہیں جو اپنی اپنی جیت کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگائے ہوئے ہیں۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ 21 نومبر کو پرچہ نامزدگی کی جانچ پرکھ کے بعد 218 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 53 امیدواروں نے نام واپس لینے کی آخری تاریخ جمعرات کو اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا۔ کے آر پیٹ اور ییلپور اسمبلی حلقوں میں سب سے کم سات سات امیدوار ہیں جبکہ شیوجی نگر اور ہوسکوٹے حلقوں میں سب سے زیادہ 19۔19 امیدوارمیدان میں ہیں۔

ان تمام 15 حلقوں میں 18.52 لاکھ خاتون رائے دہندگان سمیت کل 37.77 لاکھ رائے دہندگان ووٹ ڈالیں گے۔ چیف الیکٹورل افسر سنجیو کمار نے کہا کہ ووٹر لسٹ کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تک اپڈیٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس فہرست کو ضمنی الیکشن کے لحاظ سے کافی بڑا بتایا۔ اس الیکشن میں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے ووٹروں کا اہم کردار ہوگا۔ پہلی بار ووٹ ڈالنے والے 18 اور 19 برس کے رائے دہندگان کی تعداد 79714 ہے جو کسی بھی امیدوارکی فتح و شکست میں فیصلہ کن کردار میں ہوں گے۔