کرناٹک: حجاب مسئلہ پر کانگریس حکومت اب تک فیصلہ کرنے میں ناکام ،مسلم طالبات میں تشویش

نئی دہلی ،بنگلورو ،07 فروری :۔

کرناٹک میں کانگریس کی حکومت آئے ایک سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن کانگریس حکومت اب تک حجاب کا مسئلہ حل کرنے میں نا کام رہی ہے۔کانگریس حکومت کے اس رویہ سے طلبا  کے سر پرستوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔لیکن اس معاملے میں حکومت محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ گذشتہ بی جے پی حکومت میں مسلم طالبات کے حجاب پر لگائی گئی پابندی پر  کوئی واضح فیصلہ لینے میں حکومت اب تک نا کام ہے۔ مئی 2023 میں اقتدار میں آنے سے قبل حجاب پر پابندی کے خلاف کانگریس لیڈر کھل کر بیان دیتے تھے اور مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کو بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست قرار دیا کرتے تھے لیکن اب ریاست میں اقتدار پر قابض ہوئے  20ماہ سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن بی جے پی دور میں حجاب پر عائد پابندی کو برخواست کرنے میں کانگریس حکومت ناکام رہی ہے۔

ریاست میں بورڈ امتحانات سے عین قبل وزیر تعلیم مدھو بنگاریا نے واضح کیا کہ حکومت نے ابھی تک اس معاملہ پر کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔ وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے منگل کو کہا کہ آنے والے ایس ایس ایل سی امتحانات کے دوران طلباء کو حجاب پہننے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس پر مکمل غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق کانگریس حکومت کے اس رویہ کی وجہ سے مسلم طالبات کے علاوہ ٹیچرس بھی تشویش میں مبتلا ہیں۔ بنگلورو کے ایک سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے کہاکہ امتحان قریب ہیں ہمیں امتحان کے دن الجھنوں سے بچنے کیلئے واضح رہنما خطوط درکار ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو بھڑکانے کیلئے اسمبلی انتخابات سے عین قبل 2022 میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کا انتہائی متنازعہ فیصلہ کیا تھا تاکہ مسلم مخالف ماحول پیدا کیا جائے اور انتخابات میں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کیا جاسکے لیکن سیکولر عوام نے بی جے پی کے خواب کو چکناچور کردیا اور بھگوا پارٹی کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ اس دوران کانگریس پارٹی نے حجاب پر پابندی کی سخت مخالفت کی تھی اور مسلمانوں کو یقین دلایا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد پابندی کو ختم کردیا جائے گا۔کانگریس حکومت کے کوئی فیصلہ نہ کرنے سے طالبات میں الجھن پائی جا رہی ہے ۔ جس کی وجہ سے مسلمانو ں میں کانگریس حکومت کی منفی شبیہ بنتی جا رہی ہے۔