کرناٹک :جلوس کے دوران ہندو انتہا پسندوں کی مسجد اور مسلمانوں کے گھروں پر پتھر بازی

بنگلورو،15مارچ :۔
کرناٹک میں آئندہ کچھ دنوں میں انتخابات ہونے والے ہیں ،انتخابات کو دیکھتے ہوئے اس وقت کرناٹک کا ماحول انتہائی حساس مانا جا رہا ہے ۔کسی طرح کی مذہبی جلوس اور سیاسی پروگرام میں ناخوشگوار واقعات سے ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات جنم لے سکتے ہیں۔انتظامیہ اس سلسلے میں کتنا حساس ہے اس کی ایک مثال گزشتہ روز ہندو انتہا پسندوں کی ایک ریلی میں نظر آیا جہاں جلوس کے دوران شر پسندوں نے مسجد اور مسلمانوں کے مکانات پر پتھر بازی کی اور قابل اعتراض نعرے بازی بھی کی۔
رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے ضلع ہاویری میں منگل کے روز ایک ریلی کے دوران ایک مسجد پر پتھر بازی کی۔انہوں نے ہندوتنظیموں اورکروبابرادری کی تنظیموں کی جانب سے نکالے گئے جلوس کے دوران مسلمانوں کے مکانات اورمسجد کونشانہ بنایا۔پتھر بازی اور نعرے بازی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے ۔ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ریلی جب مسجد کے قریب سے گزرتی ہے تو نعرے بازی کی جاتی ہے ،قریب کے مسجداور مسلمانوں کے مکانات پر پتھر اؤ کیا جاتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایاکہ تقریباً 200افراد پر مشتمل ہندوتنظیموں کے گروپ نے رتی ہالی تعلقہ میں ایک بائیک ریلی نکالی وہ ایک علاقائی مجاہد آزادی سنگولی رینا کامجسمہ لے جارہے تھے جس نے19ویں صدی میں انگریزوں کے خلاف جنگ کی تھی۔
جیسے ہی یہ جلوس ایک مسلم محلہ سے گزرا چندافراد نے قریبی مکانات اورایک مسجد پر سنگباری کی۔ پولیس نے بتایاکہ اس واقعہ میں 5افراد زخمی ہوگئے۔پولیس نے اس ضمن میں 20افرادکوگرفتارکرتے ہوئے صورتحال پر قابوپالیا۔
ہاویری کے سپرنٹنڈنٹ پولیس شیوکمارگنارے نے بتایاکہ فی الحال صورتحال پرامن ہے اورتمام علاقوں میں سیکوریٹی فراہم کی گئی ہے۔