کرناٹک: بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی جیت پر مسجد کے سامنے ہندوتو نوازوں کی ہنگامہ آرائی

  کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع میں مسجد کے باہر بی جے پی کی جیت کا جشن مناتے ہوئے’’جئے شری رام‘‘ اور ’’جئے مودی‘‘  کی  نعرے بازی کی گئی

نئی دہلی ،10جون :۔

دائیں باز و کے شدت پسند نظریات کے حامی اور بی جے پی کارکنان مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے ۔لوک سبھا کے حالیہ انتخابات میں بی جے پی کا گراف گرچہ کم ہوا ہے ،عوام نے شدت پسندوں کو سبق سکھایا ہے ،مگر بی جے پی کارکن مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی سے باز نہیں آ رہے۔ سوشل میڈیا پر کرناٹک میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی حالیہ انتخاب میں جیت کا جشن منانے کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بی جے پی کارکنان ایک مسجد کے سامنے جے شری رام اور جے مودی کی نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ کر رہے۔دائیں بازو کے شدت پسند نظریات کے حامیوں کی اس ہنگامہ آرائی اور اشتعال انگیزی سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ۔

رپورٹ کے مطابق   ویڈیو  میں  بی جے پی کارکنان اپنے امیدوار کی حالیہ جیت کا جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا  جس سے کروپاڑی گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ ویڈیو میں کارکنان کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع میں کروپاڑی مسجد کے سامنے اشتعال انگیز طور پر "جئے شری رام” اور "جئے مودی” کے نعرے لگا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ جشن کیپٹن برجیش چوٹا کی جیت کے بعد منایا گیا ، جنہوں نے جنوبی کنڑ حلقے سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر ہونے والی اس ویڈیو نے مقامی باشندوں میں کشیدگی اور خوف کا ماحول پید ا کر دیا۔

اس اشتعال انگیز ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگ  سوال کر رہے ہیں کہ پولیس نے اس معاملے میں اپنے طور پر کارروائی کیوں نہیں کی، جب کہ  حالیہ دنوں میں ہی پولیس نے  منگلورو کے کنکناڈی میں ایک مسجد کے قریب سڑک پر نماز ادا کرنے  والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی تھی۔

واضح رہے کہ سابق فوجی برجیش چووا نے انتخابات میں کانگریس کے امیدوار پدمراج آر پجاری کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ چووا نے 7,64,132 ووٹ حاصل کیے، جو کل ڈالے گئے ووٹوں کا 53.97 فیصد بنتا ہے۔ دوسری طرف، پدمراج آر پجاری نے 6,14,924 ووٹ حاصل کیے، جو کہ ووٹوں کا 43.43 فیصد ہوتا ہے۔

تاہم، اس بار کرناٹک میں بی جے پی کو 2019 کے انتخابات کے مقابلے میں 1.41 فیصد نقصان ہوا ہے۔ دوسری طرف، کانگریس کے ووٹوں میں 56 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں نو نشستیں حاصل ہوئیں۔   دریں اثنا، جیت کے بعد بات کرتے ہوئے، کیپٹن برجیش چوٹا نے کہا کہ "یہ پارٹی کارکنوں اور ہندوتوا کی جیت ہے۔