کرناٹک: انسانی زنجیر بنا کرامتنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ
کرناٹک کے اوڈوپی میں مسلمانوں نے گزشتہ دن نماز جمعہ کے بعد انسانی زنجیر بنا کر وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔

نئی دہلی ،06 جولائی :۔
متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے ،کرناٹک کے اڈوپی میں مسلمانوں نے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف جمعہ کو انسانی زنجیر بنا کر مظاہرہ کیا، جس میں مرکزی حکومت سے حالیہ ترامیم کو واپس لینے کی اپیل کی گئی۔ یہ زنجیر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ملک گیر مظاہرہ کا حصہ تھی۔ اُوڈوپی جامع مسجد اور اُوڈوپی انجمن مسجد کے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والے اس مظاہرے نے شرکاء کی ایک بڑی بھیڑ کو اپنی طرف متوجہ کیا جو جمعہ کی نماز کے بعد نئے قانون کی سخت مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے جمع ہوئے۔’’وقف کا دفاع، دین کا دفاع کریں‘‘، ’’وقف کی سیاست کرنا بند کرو‘‘ اور ’’بھارت وقف ترمیمی ایکٹ کو مسترد کرتا ہے‘‘ جیسے پیغامات والے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے اوڈوپی میں جامع مسجد اور انجمن مسجد کے قریب انسانی زنجیریں بنائیں۔ اسی طرح کے مظاہرے برہماگیری، نیئر کیرے، کولمبے، نیجر اور ہوڈے میں بھی کئے گئے، جو ترمیم کے خلاف وسیع پیمانے پر اختلاف کو ظاہر کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ کہ وقف (ترمیمی) بل 2025ء، جس کا مقصد وقف ایکٹ 1995ء میں ترمیم کرنا تھا، گرما گرم بحث کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کر لیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا میں بل کے حق میں128؍ اور مخالفت میں 95؍ ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اگلے دن کی صبح لوک سبھا میں اسے منظور کیا گیا۔ یہاں 288؍ ارکان نے اس کی حمایت کی اور 232؍ نے مخالفت کی۔ اس ایکٹ نے پورے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں اور اپوزیشن گروپوں کے خدشات ہیں جو اسے امتیازی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔اپوزیشن جماعتوں اور مسلم تنظیموں نے اس ایکٹ پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا ہے۔
حالیہ دنوں میں بہار کی راجدھانی پٹنہ کے گاندھی میدان میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا جس میں تمام ملی تنظیموں نے اپنی پر جوش شرکت سے مرکزی حکومت کو سخت پیغام دیا۔