کرناٹک:حجاب معاملے پر آر ایس ایس لیڈر کی اشتعال انگیزی،پابندی ختم کرکے دکھانے کا چیلنج
حجاب پر پابندی کے خلاف آواز اٹھانے والی طالبہ بی بی مسکان کو بھی دی دھمکی،اللہ اکبر کہنا ہے تو اپنے گھر اور مسجد میں کہو
نئی دہلی ،25 دسمبر :۔
کرناٹک میں حجاب معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے ۔وزیر اعلیٰ سدارمیا کے ذریعہ گزشتہ دنوں تعلیمی اداروں سے حجاب پر پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد دائیں بازو کی شدت پسند تنظیموں کے نشانے پر ہیں ۔اس سلسلے میں سدا رمیاکو پابندی ختم کر کے دکھانے کا چیلنج بھی کیا گیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے سینئر لیڈر نے شدید اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدا رمیا حجاب پر پابندی ختم کر کے دکھائیں۔آر ایس ایس لیڈر کلڈکا پربھاکر بھٹ نے حجاب کے معاملہ پر ریاست میں احتجاج کے دوران اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرنے والی مسلم طالبہ بی بی مسکان کو دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہا گر اس میں ہمت ہے تو کالج آکر دکھائے ۔اگر اسے اللہ اکبر کہنا ہے تو اہ اپنے گھر اور مسجد میں کہے ، اسے یہاں جے شری رام کہنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ بی بی مسکان نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ کالج میں دوبارہ تعلیم حاصل کر سکتی ہے ۔کلڈکا پربھاکر بھٹ نے مزید کہا کہ سدا رمیا اس قدر طاقتور ہے کہ وہ حجاب پر پابندی ہٹا سکتے ہیں تو وہ یہ کر کے دکھائیں ،ان میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ پابندی ہٹا سکیں،
واضح رہے کہ سدا رمیا کے ذریعہ حجاب پر پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد بی جے پی اور دائیں بازو کی دیگر تنظیموں نے ریاست کی کانگریس سرکار پر چو طرفہ حملہ شروع کر دیا تھا جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اس سلسلہ میں کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا بلکہ ابھی حکومت اس پر غور و خوض کر رہی ہے ۔ بی جے پی اس پورے معاملے میں فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے آئندہ 2024 کے انتخابات کے پیش نظر بڑے پیمانے پر بی جے پی اس معاملے کو ہندو اکثریت کو لبھان کے لئے استعمال کر رہی ہے ۔