کرناٹک:جے شری رام کے نعرے پر کالج میں ہنگامہ ،طلبا کے دو گروپوں میں جھڑپ
گرونانک انجینئرنگ کالج میں سالانہ فیسٹول کی پریکٹس کے دوران مذہبی گانابجانے پر ہوا ہنگامہ ، 17مسلم طلبا کے خلاف ایف آئی آر درج
نئی دہلی،30مئی :۔
کرناٹک کے بیدر میں واقع گرونانک انجینئرنگ کالج میں سالانہ ای بز فیسٹیول کی پریکٹس کے دوران طلبا کے دو گروپوں میں تصادم ہو گیا۔ کالج میں ہنگامہ بدھ کی سہ پہر ہوا جس کے بعد 17 مسلم طلبا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب مبینہ طور پر تقریب کے ماحول کو خراب کرنے کے لئے ایک اشتعال انگیز گانا ، "بھارت کا بچہ بچہ جے شری رام بولیگا” بجایا گیا۔ کچھ طلبا نے ‘جئے شری رام’ کے نعرے بھی لگائے۔ صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب کچھ طالب علموں نے گانے پر اعتراض کیا ، جس کے نتیجے میں گروپوں کے مابین تنازعہ کھڑا ہو گیا ،اور دو گروپوں میں چھڑپ ہو گئی ۔ جھڑپ کے بعد ہندو طلبہ نے 17 مسلم طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ۔
بیدر کے ڈپٹی کمشنر گووند ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ تصادم 31 مئی کو ہونے والے یوتھ فیسٹیول کے ‘پریکٹس سیشن’ کے دوران ہوا۔ پریکٹس کے دوران دو اداکاروں نے اپنے ڈرامے کے حصے کے طور پر ‘جے شری رام’ کا نعرہ لگایا۔ اس پر دوسری کمیونٹی کے کچھ طالب علموں نے اعتراض کیا تھا ، جس کے نتیجے میں طلباء کے درمیان جھڑپ ہوئی ۔ اس جھگڑے میں جلد ہی مزید طلباء شامل ہو گئے، جس کے نتیجے میں ہاتھا پائی اور مار پیٹ کے ساتھ وسیع تر تصادم ہوا۔
ڈپٹی کمشنر ریڈی کے مطابق صورتحال اب مکمل طور پر قابو میں ہے اور امتناعی احکامات نافذ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے کالج کے اطراف پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔
کالج انتظامیہ نے اس واقعے کے ردعمل میں آئندہ یوتھ فیسٹیول کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگانے والے طلباء کو میڈیکل-لیگل کیس کے اندراج کے بعد چیک اپ کے لیے اسپتال لے جایا گیا، حالانکہ کوئی اندرونی چوٹ نہیں آئی۔